الاربعین فی فضائل النبی الامین

حضور ﷺ کے خطاب و بیان کی اِعجازی شان کا بیان

فَصْلٌ فِي إِعْجَازِ بَیَانِهِ صلی الله علیه وآله وسلم

حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خطاب و بیان کی اِعجازی شان کا بیان

48/1. عَنْ عُمَرَ یَقُوْلُ: قَامَ فِیْنَا النَّبِيُّ صلی الله علیه وآله وسلم مَقَامًا، فَأَخْبَرَنَا عَنْ بَدْءِ الْخَلْقِ حَتَّی دَخَلَ أَهْلُ الْجَنَّةِ مَنَازِلَهُمْ وَأَهْلُ النَّارِ مَنَازِلَهُمْ، حَفِظَ ذَلِکَ مَنْ حَفِظَهُ وَنَسِیَهُ مَنْ نَسِیَهُ.

رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ.

أخرجه البخاري في الصحیح، کتاب بدء الخلق، باب ما جاء في قول ﷲ تعالی: وهو الذی یبدأ الخلق ثم یعیده وهو أهون علیه، 3/1166، الرقم: 3020.

’’حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک روز ہمارے درمیان قیام فرما ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مخلوقات کی ابتدا سے لے کر جنتیوں کے جنت میں داخل ہو جانے اور دوزخیوں کے دوزخ میں داخل ہو جانے تک ہمیں سب کچھ بتا دیا۔ جس نے اسے یاد رکھا، یاد رکھا اور جو اسے بھول گیا سو بھول گیا۔‘‘

اس حدیث کو امام بخاری نے روایت کیا ہے۔

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved