الاربعین فی فضائل النبی الامین

آپ ﷺ کا روزِ حشر مقامِ محمود پر فائز ہونے کا بیان

فَصْلٌ فِي کَوْنِهِ صلی الله علیه وآله وسلم صَاحِبِ الْمَقَامِ الْمَحْمُوْدِ

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا روزِ حشر مقامِ محمود پر فائز ہونے کا بیان

52/1. عَنْ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ رضی الله عنه أَنَّ رَسُوْلَ ﷲِ صلی الله علیه وآله وسلم قَالَ: یُبْعَثُ النَّاسُ یَوْمَ الْقِیَامَةِ فَأَکُوْنُ أَنَا وَأُمَّتِي عَلَی تَلٍّ، وَیَکْسُوْنِي رَبِّي تَبَارَکَ وَتَعَالَی حُلَّةً خَضْرَائَ ثُمَّ یُؤْذَنُ لِي، فَأَقُوْلُ: مَا شَاءَ ﷲُ أَنْ أَقُوْلَ: فَذٰکَ الْمَقَامُ الْمَحْمُوْدُ.

رَوَاهُ أَحْمَدُ وَابْنُ حِبَّانَ وَالْحَاکِمُ وَالطَّبَرَانِيُّ فِي الْمُعْجَمِ الْأَوْسَطِ، وَقَالَ الْحَاکِمُ: هَذَا حَدِیْثٌ صَحِیْحٌ عَلَی شَرْطِ الشَّیْخَیْنِ. وَقَالَ الْهَیْثَمِيُّ: رِجَالُهُ رِجَالُ الصَّحِیْحِ.

أخرجه أحمد بن حنبل في المسند، 3/456، الرقم: 15783، إسناده صحیح علی شرط مسلم، وابن حبان في الصحیح، 14/399، الرقم: 6479، والحاکم في المستدرک، 2/395، الرقم: 3383، والطبراني في المعجم الأوسط، 8/336، الرقم: 8797، وفي المعجم الکبیر، 19/72، الرقم: 142، وابن أبی عاصم في السنة، 2/364، الرقم: 785، والهیثمی في مجمع الزوائد، 7/51.

’’حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں اور میری امت روزِ قیامت ایک ٹیلے پر جمع ہوں گے، پس میرا پروردگار مجھے سبز رنگ کا لباسِ فاخرہ پہنائے گا - (امام طبرانی کی ’’المعجم الکبیر‘‘ میں سرخ لباس کا ذکر ہے) - پھر مجھے اِذن دیا جائے گا تو میں اللہ رب العزت کی منشاء کے مطابق حمدو ثنا کروں گا پس یہی مقامِ محمود ہے۔‘‘

اس حدیث کوامام احمد، ابنِ حبان، حاکم اور طبرانی نے روایت کیا ہے۔ امام حاکم نے کہا ہے: شیخین کی شرط پر یہ حدیث صحیح ہے، اور امام ہیثمی نے کہا ہے: اس حدیث کے رِجال صحیح حدیث کے رِجال ہیں۔

53/2. عَنْ أَبِي هُرَیْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صلی الله علیه وآله وسلم: یُقِیْمُنِي رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ مَقَامًا لَمْ یُقِمْهُ أَحَدٌ فَبَکی وَلَمْ یُقِمْهُ أَحَدًا بَعْدِی.

رَوَاهُ ابْنُ الْجَوْزِيِّ.

أخرجه ابن جوزي في الوفاء بأحوال المصطفیٰ: 823

’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: مجھے اللہ رب العالمین ایک ایسے مقام میں کھڑا کرے گا جس میں کسی کو شرفِ قیام نہیں بخشا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رو پڑے اور فرمایا: اور اس میں میرے بعدبھی کسی کو کھڑا نہیں کرے گا۔‘‘

ااس حدیث کو امام ابن جوزی نے روایت کیا ہے۔

54/3. عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، فِي قَوْلِهِ تَعَالیٰ {عَسٰی اَنْ یَّبْعَثَکَ رَبُّکَ مَقَامًا مَّحْمُوْداً} قَالَ: إِنَّ لِمُحَمَّدٍ مِنْ رَّبِّهِ مَقَاماً لَا یَقُوْمُهٗ نَبِيٌّ مُرْسُلٌ وَلَا مَلَکٌ مُقَرَّبٌ یُبَیِّنُ اللّٰهُ عَزَّوَجَلَّ لِلْخَلَائِقِ فَضْلَهٗ عَلَی جَمِیْعِ الْأَوَّلِیْنَ وَ الْأَخِرِیْنَ.

رَوَاهُ ابْنُ الْجَوْزِيِّ.

أخرجه ابن الجوزي في الوفاء بأحوال المصطفی: 823

’’حضرت عبد اللہ بن عباس رضی ﷲ عنہما اللہ تعالیٰ کے فرمان {عَسٰی اَنْ یَّبْعَثَکَ رَبُّکَ مَقَامًا مَّحْمُوداً} کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ بے شک حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اپنے رب کے ہاں ایک ایسا مقام ہے جس پر کوئی رسول اور نہ ہی کوئی مقرب فرشتہ فائز ہوگا، اللہ ل مخلوقات کے لئے آپ کی تمام اگلے پچھلوں پر فضیلت کو ظاہر فرمائے گا۔‘‘

اس کو امام ابن جوزی نے روایت کیا ہے۔

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved