اربعین: تکوینی امور میں تصرفات مصطفی ﷺ

حضور ﷺ کے اجرام سماوی پر اختیارات اور تصرفات

إِخْتِیَارُهٗ ﷺ وَتَصَرُّفُهٗ عَلَی الْأَجْرَامِ السَّمَاوِیَّةِ

حضور ﷺ کے اَجرامِ سماوی پر اِختیارات اور تصرفات

27. عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی الله عنه: أَنَّ أَهْلَ مَکَّةَ سَأَلُوْا رَسُوْلَ اللهِ ﷺ، أَنْ یُرِیَهُمْ آیَةً، فَأَرَاهُمُ انْشِقَاقَ الْقَمَرِ، مَرَّتَیْنِ.

مُتَّفَقٌ عَلَیْهِ وَاللَّفْظُ لِمُسْلِمٍ.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اہلِ مکہ نے رسول اللہ ﷺ سے معجزہ دکھانے کا مطالبہ کیا تو آپ ﷺ نے اُنہیں چاند کے دو ٹکڑے ہونا دکھایا۔

یہ حدیث متفق علیہ ہے، مذکورہ الفاظ مسلم کے ہیں۔

وَفِي رِوَایَةِ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ رضی الله عنه قَالَ: انْشَقَّ الْقَمَرُ عَلٰی عَهْدِ النَّبِيِّ ﷺ حَتّٰی صَارَ فِرْقَتَیْنِ عَلٰی هٰذَا الْجَبَلِ وَعَلٰی هٰذَا الْجَبَلِ. فَقَالُوْا: سَحَرَنَا مُحَمَّدٌ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ: لَئِنْ کَانَ سَحَرَنَا فَمَا یَسْتَطِیْعُ أَنْ یَسْحَرَ النَّاسَ کُلَّهُمْ.

رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَاللَّفْظُ لَهٗ.

ایک روایت میں حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ بیان کرتے ہیں: حضور نبی اکرم ﷺ کے عہدِ مبارک میں چاند دو ٹکڑے ہو گیا، ایک ٹکڑا اس پہاڑ (جبلِ ابی قبیس) پر اور ایک اس پہاڑ (جبلِ قعیقعان)پر۔ کفار نے کہا: محمد ( ﷺ ) نے ہم پر جادو کر دیا ہے۔ تو ان (ہی) میں سے بعض لوگ کہنے لگے: اگر انہوں نے ہم پر جادو کر دیا ہے، تو وہ تمام (اطراف و اکناف کے) لوگوں پر تو جادو نہیں کر سکتے۔

اِسے امام احمدنے اور ترمذی نے مذکورہ الفاظ میں روایت کیا ہے۔

وَفِي رِوَایَةِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رضی الله عنه، قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللہ، دَعَانِي، إِلَی الدُّخُوْلِ فِي دِیْنِکَ أَمَارَةٌ لِنُبُوَّتِکَ. رَأَیْتُکَ فِي الْمَهْدِ تُنَاغِي الْقَمَرَ وَتُشِیْرُ بِإِصْبَعِکَ، فَحَیْثُ أَشَرْتَ إِلَیْهِ مَالَ، قَالَ: إِنِّي کُنْتُ أُحَدِّثُهٗ وَیُحَدِّثُنِي وَیُلْهِیْنِي عَنِ الْبُکَاءِ.

رَوَاهُ ابْنُ عَسَاکِرَ وَذَکَرَهُ السُّیُوْطِيُّ.

حضرت عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک بار میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ کی نبوت پر دلالت کرنے والی ایک خاص نشانی نے مجھے آپ کے دین میں داخل ہونے کی ترغیب دی۔ میں نے دیکھا کہ آپ ایام طفولیت میں گہوارے کے اندر چاند کے ساتھ کھیلا کرتے تھے اور انگلی مبارک کے ساتھ جس طرف اشارہ فرماتے، چاند اسی طرف جھک جاتا تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: میں اس کے ساتھ باتیں کرتا تھا اور وہ میرے ساتھ باتیں کرتا تھا اور رونے سے میری توجہ ہٹا دیتا تھا۔

اسے امام ابن عساکر روایت کیا ہے اور امام سیوطی نے بھی بیان کیا ہے۔

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved