نماز

سجدۂ سہو کا بیان

جب نماز کا کوئی واجب بھولے سے چھوٹ جائے یا کسی فرض کو مکرر کیا جائے۔ مثلاً رکوع دو مرتبہ کرے، نماز کے فرض یا واجب میں زیادتی ہوجائے مثلاً قعدہ اوّل میں تشہد کے بعد درود شریف پڑھ لے تو سجدہ سہو لازم ہے۔ امام کے سہوسے مقتدی کو بھی سجدہ سہو کرنا ہوگا، لیکن اگر مقتدی سے سہو ہوجائے تو مقتدی کو سجدہ سہو لازم نہیں کیوں کہ وہ امام کے تابع ہے۔ امام سہو کرنے لگے تو مقتدی اَﷲُ اَکْبَرُ یا سُبْحَانَ اﷲ کہہ کر امام کو یاد دلائے اور اس کی اِصلاح کرے۔ لیکن اگر عورت مقتدی ہو اور امام سہو کرنے لگے تو اگر امام سہو سے لوٹ آئے تو بہتر ورنہ مقتدیہ عورت اَﷲُ اَکْبَرُ یا سُبْحَانَ اﷲ کہنے کی بجائے تفسیق (یعنی اپنے دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر مارنے کی آواز) کے ذریعے امام کی اِصلاح کرے گی۔

سجدئہ سہو کا طریقہ

قعدئہ اخیرہ میں تشہد پڑھنے کے بعد دائیں طرف سلام پھیر کر دو سجدے کرے، اس کے بعد پھر تشہد، درودِ اِبراہیمی اور دعا پڑھ کر دونوں طرف سلام پھیر دے۔

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved