Jami' Kalimat e Nabawi ﷺ

دین کی سمجھ بوجھ اللہ تعالیٰ کا خصوصی اِنعام ہے

162. إِذَا أَرَادَ اللَّهُ بِعَبْدِهِ خَيْرًا فَقَّهَهُ فِي الدِّينِ، وَزَهَّدَهُ فِي الدُّنْيَا، وَبَصَّرَهُ عُيُوبَهُ، وَمَنْ أُوْتِيَهُنَّ فَقَدْ أُوتِيَ خَيْرَ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ.

أخرجه ابن أبي شيبة في المصنف، 7/ 193، الرقم/ 35257، والديلمي في مسند الفردوس، 1/ 242، الرقم/ 935، وابن عساكر في تاريخ مدينة دمشق، 55/ 144، وذكره الهندي في كنز العمال، 10/ 60، الرقم/ 28689

اللہ تعالیٰ جب کسی بندے کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے تو اُسے دین کی سمجھ بوجھ عطا فرما دیتا ہے، اُسے دنیا سے بے نیاز کر دیتا ہے اور اُسے اُس کے عیوب سے آگاہ فرما دیتا ہے۔ جسے یہ تمام بھلائیاں عطا کر دی گئیں اُسے دنیا و آخرت کی بھلائی عطا کر دی گئی۔

Copyrights © 2025 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved