Jami' Kalimat e Nabawi ﷺ

موت کے باوجود زندہ رہنے والے اَعمال

166. إِذَا مَاتَ الإِنْسَانُ انْقَطَعَ عَنْهُ عَمَلُهُ إِلَّا مِنْ ثَلَاثَةٍ: إِلَّا مِنْ صَدَقَةٍ جَارِيَةٍ، أَوْ عِلْمٍ يُنْتَفَعُ بِهِ، أَوْ وَلَدٍ صَالِحٍ يَدْعُوْ لَهُ.

أخرجه مسلم في الصحیح، كتاب الوصیة، باب ما یلحق الإنسان من الثواب بعد وفاته، 3/ 1255، الرقم/ 1631، والبخاري في الأدب المفرد، 1/ 28، الرقم/ 38، وأبو داود في السنن، كتاب الوصایا، باب ما جاء في الصدقة عن المیت، 3/ 117، الرقم/ 2880، وابن ماجه في السنن، المقدمة، باب ثواب معلم الناس الخیر، 1/ 88، الرقم/ 239

جب انسان فوت ہو جاتا ہے تو اس کے اَعمال کا سلسلہ ختم ہو جاتا ہے سوائے تین چیزوں کے (ان کا اَجر اسے برابر ملتا رہتا ہے): ایک وہ صدقہ جس کا نفع جاری رہے، دوسرا وہ علم جس سے فائدہ اٹھایا جائے اور تیسری وہ نیک اولاد جو اس کے لیے (بخشش و مغفرت کی) دعا کرے۔

Copyrights © 2025 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved