Milad-un-Nabi (PBUH)

تفصیلی فہرست

پیش لفظ

اِبتدائیہ

باب اَوّل: جشنِ میلاد النبی ﷺ اور شعائرِ اِسلام (تاریخی تناظر میں)

قرآن حکیم کے نظامِ ہدایت میں ’’یاد‘‘ منانے کی اَہمیت

ملتِ اِبراہیمی

فصل اَوّل: نمازِ پنجگانہ اَنبیاء علیہم السلام کی یادگار ہے

  1. نمازِ فجر سیدنا آدم علیہ السلام کی یادگار ہے
  2. نمازِ ظہر سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی یادگار ہے
  3. نمازِ عصر سیدنا عُزیر علیہ السلام کی یادگار ہے
  4. نمازِ مغرب سیدنا داؤد علیہ السلام کی یادگار ہے
  5. نمازِ عشاء تاجدارِ کائنات ﷺ کی یادگار ہے

فصل دُوُم: جملہ مناسکِ حج اَنبیاء علیہم السلام کی یادگار ہیں

  1. اِحرام انبیاء کرام علیھم السّلام کے لباسِ حج کی یادگار ہے
  2. تلبیہ سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی پکار اور اس کے جواب کی یاد مناناہے
  3. طواف کرنا سنتِ انبیاء کی یاد مناناہے
  4. رمل حضور ﷺ اور صحابہ رضی اللہ عنھم کے اَندازِ طواف کی یاد مناناہے
  5. طواف میں اِضطباع کرنا بھی سنتِ مصطفیٰ ﷺ ہے
  6. تقبیلِ حجرِ اَسود : حبیبِ خدا ﷺ کی ادا دہرائی جاتی ہے
  7. قیامِ مقامِ اِبراہیم سیدنا اِبراہیم علیہ السلام کی یاد دلاتا ہے
  8. صفا و مروہ کی سعی سیدہ ہاجرہ علیھا السلام کی سنت ہے
  • زَم زَم کی وجہ تسمیہ
  1. عرفات، مزدلفہ اور منیٰ حضرت آدم و حوا علیھما السلام کی یادگار ہیں
  2. عرفات و مزدلفہ میں ظہرین و مغربین کی ادائیگی سنتِ مصطفیٰ ﷺ ہے
  3. قربانی ذبحِ اسماعیل علیہ السلام کی یاد ہے
  • قربانی کے جانور شعائر اللہ ہیں
  1. کنکریاں مارنے کا عمل سنتِ ابراہیمی علیہ السلام ہے

ایک اِعتراض اور اُس کا جواب

باب دُوُم: واقعاتِ مسرت و غم کی یاد

  1. یومِ موسیٰ علیہ السلام منانے کی ہدایت
  2. یومِ نوح علیہ السلام کی یاد منانا
  3. یومِ تکمیلِ دین بہ طورِ عید منانا
  4. مقامِ حجر سے گزرتے وقت حضور ﷺ کی ہدایات
  • مقامِ حجر پر قومِ ثمود کے کنویں سے پانی پینے کی ممانعت
  • حضرت صالح ںکی اونٹنی کے مشرب سے پانی پینے کا حکم
  • حضرت صالح علیہ السلام سے منسوب اونٹنی کی یاد
  • قومِ ثمود پر عذاب کے تصور سے کیفیاتِ غم وارِد کرنے کا حکم
  • وادئ حجر سے گزرتے وقت خود حضور ﷺ کا عملِ مبارک

توجہ طلب نکات

  1. اَصحابِ فیل پر عذاب کا تصور اور وادئ مُحَسِّر سے جلدی گزرنے کا حکم
  2. سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ پر کیفیتِ غم طاری ہو جانا

باب سوُم: قرآن۔ ۔ ۔ تذکرۂ میلادِ اَنبیاء

میلاد نامہ کا پس منظر

تذکارِ اَنبیاء سنتِ اِلٰہیہ ہے

میلادِ انبیاء علیہم السلام کی اہمیت

  1. میلاد نامۂ آدم علیہ السلام
  2. میلاد نامۂ موسیٰ علیہ السلام
  3. میلاد نامۂ مریم علیھا السلام
  4. میلاد نامۂ یحییٰ علیہ السلام
  5. میلاد نامۂ عیسیٰ علیہ السلام
  6. میلاد نامۂ مصطفیٰ ﷺ

میلاد نامہ اَنبیاء سے میلاد نامہ مصطفیٰ ﷺ تک

باب چہارُم: جشنِ میلاد النبی ﷺ کا قرآن حکیم سے اِستدلال

  1. جشنِ نزولِ قرآن سے اِستدلال

شبِ میلاد اور شبِ قدر کا تقابل

  1. جشنِ نزولِ خوانِ نعمت سے اِستدلال
  2. جشنِ آزادی منانے سے اِستدلال

تہذیبی تسلسل کا اَہم تقاضا

  1. نعمتوں پر خوشی منانا سنتِ انبیاء علیہم السلام ہے

قابلِ غور نکتہ

  1. میلادِ مصطفیٰ ﷺ کی خوشیاں منانے کا حکمِ خداوندی

(1) لفظ قُلْ میں مضمر قرآنی فلسفہ

  • (ا) اِیمان باللہ سے پہلے اِیمان بالرسالت کی ناگزیریت
  • (ب) لفظ ’’قُلْ‘‘ سے حکم کی اَہمیت اور فضیلت بڑھ جاتی ہے

(2) حضور نبی اکرم ﷺ اللہ کا فضل اور اس کی رحمت ہیں

ایک لطیف علمی نکتہ

تفسیرالقرآن بالقرآن

  • (ا) وَاللہُ ذُوالْفَضْلِ الْعَظِیْمِ کا معنی
  • (ب) اَئمہ تفسیر کے نزدیک ’’فَضْلُ اللہِ‘‘ سے مراد

اَئمہ تفسیر کے نزدیک فضل و رحمت کا مفہوم

مولانا اَشرف علی تھانوی کا نقطہ نظر

(3) فضل و رحمت کی آمد پر خوشی کیوں کر منائی جائے؟

(4) آیت میں حصر کا فائدہ

(5) ’’فَبِذٰلِکَ‘‘ کے استعمال کی حکمت

(6) نعمت کے شکرانے کا اِنفرادی و اِجتماعی سطح پر حکم

(7) آیتِ مذکورہ میں کثیر تاکیدات کا اِستعمال

(8) ہُوَ خَیْرٌ مِّمَّا یَجْمَعُوْنَ کی تفسیر

  1. جشنِ میلاد۔ ۔ ۔ شکرانۂ نعمتِ عظمیٰ ﷺ
  2. نعمتوں کا شکر بجا لانا کیوں ضروری ہے؟
  3. شکرانۂ نعمت کے معروف طریقے

باب پنجم: جشنِ میلاد النبی ﷺ کا اَحادیث سے اِستدلال

  1. اَحادیثِ یومِ عاشورہ سے جشنِ میلاد پر اِستدلال

(1) یومِ موسیٰ علیہ السلام منانے سے اِستدلال

(2) حضور ﷺ کا خود نسبتِ موسیٰ علیہ السلام کے سبب سے دن منانا

(3) یہود یومِ عاشورہ یومِ عید کے طور پر مناتے تھے

(4) عید میلاد النبی ﷺ پر حافظ عسقلانی کا اِستدلال

  1. یومِ نوح علیہ السلام کی یاد منانے سے اِستدلال
  2. غلافِ کعبہ کا دن عید کے طور پر منائے جانے سے اِستدلال
  3. اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ کا یومِ نزولِ عید کے طور پر منانا
  4. فضیلتِ جمعہ کا سبب یومِ تخلیقِ آدم علیہ السلام ہے

روزِ جمعہ کا اِہتمام برائے محفلِ درود و سلام

  1. مقامِ میلادِ عیسیٰ علیہ السلام کی زیارت و اَہمیت
  2. حضور ﷺ نے یومِ میلاد پر روزہ رکھ کر خود خوشی کا اِظہار فرمایا
  3. حضور ﷺ نے اپنا میلاد بکرے ذبح کر کے منایا
  4. آمدِ مصطفیٰ ﷺ پر اِظہارِ مسرت پر کافر کے عذاب میں تخفیف

کافر کے عذاب میں تخفیف کیوں؟

باب ششم: جشنِ میلاد النبی ﷺ اَئمہ و محدّثین کی نظر میں

  1. حجۃ الدین اِمام محمد بن ظفر المکی (497۔ 565ھ)
  2. شیخ معین الدین عمر بن محمد المَلّا (م 570ھ)
  3. علامہ اِبن جوزی (510۔ 579ھ)
  4. حافظ ابو الخطاب بن دحیہ کلبی (544۔ 633ھ)
  5. حافظ شمس الدین الجزری (م 660ھ)
  6. اِمام ابو شامہ (599۔ 665ھ)
  7. امام صدر الدین موہوب بن عمر الجزری (م 665ھ)
  8. اِمام ظہیر الدین جعفر التزمنتی (م 682ھ)
  9. علامہ ابن تیمیہ (661۔ 728ھ)
  10. اِمام ابو عبد اللہ بن الحاج المالکی (م 737ھ)
  11. اِمام شمس الدین الذہبی (673۔ 748ھ)
  12. امام کمال الدین الاَدفوی (85۔ 6۔ 748ھ)
  13. اِمام تقی الدین ابو الحسن السبکی (683۔ 756ھ)
  14. اِمام عماد الدین بن کثیر (701۔ 774ھ)

سلطان صلاح الدین ایوبی کے بہنوئی شاہ ابو سعید المظفر کا جشنِ میلاد

  1. اِمام برہان الدین بن جماعہ (725۔ 790ھ)
  2. زین الدین ابن رجب الحنبلی (736۔ 795ھ)
  3. اِمام ولی الدین ابو زرعہ العراقی (762۔ 826ھ)
  4. حافظ شمس الدین محمد الدمشقی (777۔ 842ھ)
  5. امام ابن حجر عسقلانی (773۔ 852ھ)
  6. امام شمس الدین السخاوی (831۔ 902ھ)
  7. اِمام جلال الدین سیوطی (849۔ 911ھ)
  8. امام شہاب الدین ابو العباس قسطلانی (851۔ 923ھ)
  9. اِمام نصیر الدین بن طباخ
  10. امام جمال الدین بن عبد الرحمن کتانی
  11. اِمام یوسف بن علی بن زُریق الشامی
  12. اِمام محمد بن یوسف الصالحی الشامی (م 942ھ)
  13. شیخ الاسلام ابن حجر ہیتمی المکی (909۔ 973ھ)
  14. امام محمد بن جار اللہ بن ظہیرہ الحنفی (م 986ھ)
  15. علامہ قطب الدین الحنفی (م 988ھ)
  16. ملا علی القاری رحمۃ اللہ علیہ کی تحقیق (م 1014ھ)
  17. حضرت مجدد الف ثانی (971۔ 1034ھ)
  18. اِمام علی بن اِبراہیم الحلبی (975۔ 1044ھ)
  19. شیخ عبد الحق محدث دہلوی (958۔ 1052ھ)
  20. اِمام محمد الزرقانی (1055۔ 1122ء)
  21. شاہ عبد الرحیم دہلوی (1054۔ 1131ھ)
  22. شیخ اِسماعیل حقی (1063۔ 1137ھ)
  23. شاہ ولی اللہ محدث دہلوی (1114۔ 1174ھ)
  24. شاہ عبد العزیز محدث دہلوی (1159۔ 1239ھ)
  25. شیخ عبد اللہ بن محمد بن عبد الوہاب نجدی (1165۔ 1242ھ)
  26. شاہ احمد سعید مجددی دہلوی (م 1277ھ)
  27. مفتی محمد عنایت احمد کاکوروی (1228۔ 1279ھ)
  28. مولانا احمد علی سہارن پوری (م 1297ھ)
  29. سید احمد بن زینی دحلان (1233۔ 1304ھ)
  30. مولانا عبد الحی لکھنوی (1264۔ 1304ھ)
  31. نواب صدیق حسن خان بھوپالی (م 1307ھ)
  32. حاجی اِمداد اللہ مہاجر مکی (1233۔ 1317ھ)
  33. علامہ وحید الزماں (م 1338ھ)
  34. اِمام یوسف بن اسماعیل نبہانی (1265۔ 1350ھ)
  35. حکیم الامت علامہ محمد اِقبال (1294۔ 1357ھ)
  36. مولانا اشرف علی تھانوی (1280۔ 1362ھ)
  37. مفتی رشید احمد لدھیانوی (و 1341ھ)
  38. مفتی محمد مظہر اللہ دہلوی
  39. شیخ محمد رضا مصری کی تحقیق
  40. علمائے دیوبند کا متفقہ فیصلہ (1325ھ)

بلادِ اِسلامیہ میں جشنِ میلاد النبی ﷺ کی تاریخ

  1. مکہ مکرمہ میں محفلِ میلاد النبی ﷺ کا اِنعقاد

مکہ معظمہ میں عید میلاد النبی ﷺ کی تقریبات کا آنکھوں دیکھا حال

  1. مدینہ منورہ میں محفلِ میلاد النبی ﷺ کا انعقاد
  2. مصر اورشام میں محفلِ میلاد النبی ﷺ کا اِنعقاد
  3. قوص میں جشنِ میلاد النبی ﷺ
  4. اندلس اور روم میں محفلِ میلاد النبی ﷺ کا اِنعقاد
  5. بلادِ ہند (برصغیر پاک و ہند) میں جشنِ میلاد النبی ﷺ

میلاد النبی ﷺ پر لکھی جانے والی گراں قدر تصانیف

باب ہفتم: قرونِ اُولیٰ کے مسلمانوں نے جشنِ میلاد کیوں نہیں منایا؟

  1. صحابہ رضی اللہ عنھم کے لیے حضور ﷺ کا سانحۂ اِرتحال اِنتہائی غم اَنگیز تھا

اِنسانی فطرت لمحاتِ غم میں خوشی کا کھلا اِظہار نہیں کرنے دیتی

  1. کیفیاتِ غم کی شدت قرونِ اُولیٰ میں جشن منانے میں مانع تھی
  1. سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی وفات کا سبب فراقِ مصطفیٰ ﷺ تھا
  2. حضور ﷺ کے وصال پر عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا ردِ عمل
  3. سیدۂ کائنات فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیھا کا اِظہارِ غم
  4. حضرت انس رضی اللہ عنہ کے اِحساساتِ غم
  5. فراقِ محبوب ﷺ اور حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی کیفیتِ غم
  6. حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کی کیفیتِ غم
  7. فراقِ رسول ﷺ میں حضرت عبد اللہ بن زید رضی اللہ عنہ کی بینائی جاتی رہی
  8. وِصالِ محبوب ﷺ پر اِظہارِ غم کے دیگر واقعات
  9. وِصالِ محبوب ﷺ پر سواری کا غم
  1. ماہِ ربیع الاوّل میں خوشی و غم باہم گلے مل جاتے
  2. ولادت کی خوشی غمِ وصال پر بعد ازاں غالب آتی گئی
  3. حضور ﷺ کی ولادت اور رِحلت دونوں رحمت ہیں
  4. حضور ﷺ کا وصال اُمت کے لیے باعثِ شفاعت ہے
  5. نعمت پر شکر بجا لانا حکمِ خداوندی ہے
  6. دستِ کرم ہے سر پہ تو غم کس لیے کریں
  7. حضور ﷺ کی نبوت تاقیامت جاری ہے
  8. اِظہارِ خوشی بدعت نہیں تقاضائے فطرت ہے
  9. قرونِ اُولیٰ میں جشنِ مسرت منانے کا کلچر عام نہ تھا

نئے دور کے نئے تقاضے

باب ہشتم: جشنِ میلاد النبی ﷺ کے اَجزائے تشکیلی

فصل اَوّل: مجالس و اِجتماعات کا اِہتمام

  1. حضور ﷺ کا اپنی ولادت سے قبل اپنی تخلیق کا تذکرہ
  2. حضور ﷺ کا اپنے میلاد کے بیان کے لیے اِہتمامِ اِجتماع
  3. بیانِ شرف و فضیلت کے لیے اِہتمامِ اِجتماع

فصل دُوُم: بیانِ سیرت و فضائلِ رسول ﷺ

  1. اَحکامِ شریعت کا بیان
  2. تذکارِ خصائلِ مصطفیٰ ﷺ
  3. تذکارِ شمائلِ مصطفیٰ ﷺ
  4. تذکارِ خصائص و فضائلِ مصطفیٰ ﷺ
  5. ذکرِ وِلادت اور روحانی آثار و علائم کا تذکرہ

فصل سوُم: مدحت و نعتِ رسول ﷺ

  1. قرآن میں نعتِ مصطفیٰ ﷺ
  2. حضور ﷺ نے خود اپنی نعت سنی
  1. حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ سے نعت سننا
  2. حضرت اَسود بن سریع رضی اللہ عنہ سے نعت سننا
  3. حضرت عبد اللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ سے نعت سننا
  4. حضرت عامر بن اَکوع رضی اللہ عنہ سے مجمع عام میں نعتیہ اَشعار سننا
  5. حضرت عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ سے نعت سننا
  6. حضرت کعب رضی اللہ عنہ سے نعت سننا اور آپ ﷺ کا اُنہیں چادر عطا فرمانا
  7. حضرت نابغہ جعدی رضی اللہ عنہ سے نعت سننا
  8. اَنصار کی بچیوں کی دف پر نعت خوانی
  9. امام بوصیری رحمۃ اللہ علیہ کو نعتیہ قصیدہ لکھنے پر بارگاہِ مصطفیٰ ﷺ سے چادر اور شفایابی کا تحفہ عطا ہوا

حضور ﷺ کے ثناء خواں صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی فہرست

فصل چہارُم: صلوٰۃ و سلام

  1. حضور ﷺ پر صلوٰۃ و سلام بھیجنا اللہ تعالیٰ کی سنت اور حکم ہے
  2. سلام کی اَہمیت
  3. سلام کی مستقل حیثیت
  • حمد کی قبولیت بہ واسطۂ سلام
  • تشہد میں سلام
  • صلوٰۃ کے بعد سلام بھیجنے کاحکمِ نبوی ﷺ
  1. درود وسلام کی بارگاہِ مصطفیٰ ﷺ میں رسائی
  • درود و سلام کا بارگاہِ مصطفیٰ ﷺ میں براہِ راست پہنچنا
  • درود و سلام براہِ راست حضور ﷺ سماعت کرتے ہیں
  • حضور ﷺ سلام کا جواب بھی عطا فرماتے ہیں
  • ملائکہ کا بارگاہِ مصطفیٰ ﷺ میں سلام پیش کرنا

فصل پنجم: قیام

  1. کیا قیا م صرف اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے لیے خاص ہے؟
  • عبادت کی مختلف حالتیں فی نفسہ عبادت نہیں
  • قیام عبادت ہے تو نماز کی باقی حالتیں کیا ہیں؟
  • کس طرح کا قیام عبادت ہے؟
  1. قیام اَز رُوئے سنت جائز ہے
  2. اَقسامِ قیام
  • قیامِ اِستقبال
  • قیامِ محبت
  • قیامِ فرحت
  • قیامِ تعظیم

(ا) قیامِ اِستقبال اور قیامِ تعظیم میں فرق
(ب) صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کا حضور ﷺ کے لیے تعظیماً قیام کا معمول
(ج) نماز اللہ کے لیے اور اِقامت مصطفیٰ ﷺ کے لیے

  • قیامِ اِکرامِ اِنسانی
  • قیامِ ذکر

ذکرِ مصطفیٰ ﷺ ذکرِ خدا ہے

  • قیامِ صلوٰۃ و سلام

(ا) صلوٰۃ کا معنی۔ ۔ ۔ درود و سلام
(ب) صلوٰۃ کے لغوی معانی
(ج) لغوی معانی کا اِطلاق

قیامِ میلاد لمحہ موجود میں آپ ﷺ کی تشریف آوری کے لیے نہیں ہوتا

قیامِ میلاد دراصل قیامِ فرحت و مسرت ہے

ممانعتِ قیام کے اَسباب

فصل ششم: اِہتمامِ چراغاں

اُتر آئے ستارے قمقے بن کر

جشنِ میلاد النبی ﷺ کے موقع پر مکہ مکرّمہ میں چراغاں

فصل ہفتم: اِطعام الطعام (کھانا کھلانا)

  1. قرآن حکیم میں کھانا کھلانے کی فضیلت
  2. اَحادیثِ مبارکہ میں کھانا کھلانے کی ترغیب

فصل ہشتم: جلوسِ میلاد

باب نہم: جشنِ میلاد النبی ﷺ کے نمایاں پہلوؤں پر اِجمالی نظر

  1. شرعی پہلو (Shariah Aspect)
  • اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی تذکیر
  • یومِ نزولِ مائدہ کو بہ طور عید منانا
  1. تاریخی پہلو (Historical Aspect)
  2. ثقافتی پہلو (Cultural Aspect)
  3. تربیتی پہلو (Instructional Aspect)

والدین کی بنیادی ذمہ داری

حفاظتِ ایمان کا طریقہ

  1. دعوتی و تبلیغی پہلو (Dawah Aspect)
  2. ذوقی و حبّی پہلو (Motivational Aspect)

اَعمال کی ظاہری اور باطنی جہت

اَعمال کی روح محبتِ رسول ﷺ ہے

  1. رُوحانی و توسّلی پہلو (Spiritual Aspect)

باب دہم: کیا میلاد النبی ﷺ منانا بدعت ہے؟

بدعت کا لغوی مفہوم

معنئ بدعت کی قرآن حکیم سے توثیق

بدعت کا اِصطلاحی مفہوم

کیا علاقائی ثقافت کا ہر پہلو بدعت ہے؟

  1. ثقافتی اِعتبار سے دورِ صحابہ ث
  2. میلاد النبی ﷺ کے ثقافتی مظاہر
  • میلاد النبی ﷺ کے موقع پر جلوس نکالنا ثقافت کا حصہ ہے
  • محفلِ میلاد میں کھڑے ہو کر سلام پڑھنا ثقافت کاحصہ ہے
  • میلاد النبی ﷺ پر آرائش و زیبائش ثقافت کا حصہ ہے

بدعت کا حقیقی تصور

مغالطہ کا اِزالہ اور فَھُوَ رَدٌّ کا درست مفہوم

عہدِ نبوی میں اِحداث فی الدین سے مراد

عہدِ خلفائے راشدین میں رُونما ہونے والے محدثات الامور

  1. فتنہ دعوئ نبوت کو اِحداث فی الدین قرار دیا گیا
  2. فتنہ اِرتداد کو اِحداث فی الدین قرار دیا گیا
  3. فتنۂ منکرینِ زکوٰۃکو اِحداث فی الدین قرار دیا گیا
  4. فتنۂ خوارج کو اِحداث فی الدین قرار دیا گیا

آج ’محدثات الامور‘ کس سطح کے اُمور کو کہا جائے گا؟

تصورِبدعت آثار صحابہ رضی اللہ عنھم کی روشنی میں

  1. جمعِ قرآن اور شیخین رضی اللہ عنہما کا عمل
  2. باجماعت نمازِ تراویح کی اِبتداء
  3. نمازِ جمعہ سے قبل دوسری اذان

تصورِ بدعت اور چند عصری نظائر و واقعات

  1. اِسلامی حکومت کے قیام کا مسئلہ
  2. تعمیرِ مساجد کا مسئلہ
  3. قرآن حکیم کا ترجمہ و تفسیر

اَئمہ و محدثین کی بیان کردہ اَقسامِ بدعت

  1. اِمام شافعی (150۔ 204ھ)
  2. شیخ عز الدین بن عبد السلام (577۔ 660ھ)
  3. ملا علی قاری حنفی (م 1014ھ)

کُلُّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃ کا صحیح مفہوم

تقسیم بدعت

  1. بدعتِ حسنہ کی اَقسام
  • بدعتِ واجبہ
  • بدعتِ مستحبہ (مستحسنہ)
  • بدعتِ مباحہ
  1. بدعتِ سیئہ کی اقسام
  • بدعتِ محرّمہ
  • بدعتِ مکروہہ

تقسیمِ بدعت پر متنِ حدیث سے اِستشہاد

قرآن و حدیث میں جشنِ میلاد کی اَصل موجود ہے

جمہور اُمت گمراہی پر جمع نہیں ہو سکتی

دین کی اَصل روح کو سمجھنا ضروری ہے

باب یازدہم: جشنِ میلاد النبی ﷺ کی اِعتقادی حیثیت

  1. میلاد النبی ﷺ کی اِصطلاح کا اِستعمال
  • کتبِ لغت میں لفظِ میلاد کا اِستعمال
  • کتبِ اَحادیث و سیر میں لفظِ میلاد کا اِستعمال
  • تصانیف میں لفظِ میلاد کا اِستعمال
  1. جشنِ میلاد النبی ﷺ عیدِ مسرّت ہے عیدِ شرعی نہیں
  2. بیانِ فضائل و میلادِ مصطفیٰ ﷺ میںاَئمہ حدیث کا اُسلوب

کتاب المناقب کی ترتیبِ اَبواب میں اِمام ترمذی کا اُسلوب

  1. بیانِ فضائل و میلادِ مصطفیٰ ﷺ میں سیرت و تاریخ نگاروں کا اُسلوب
  2. میلاد النبی ﷺ پر شرعی دلیل طلب کرنے والوں کی خدمت میں
  3. میلاد منانا عملِ توحید ہے
  4. جشنِ میلاد النبی ﷺ پر خرچ کرنا اِسراف نہیں
  5. شوکت و عظمتِ اِسلام کے لیے اِنتظامات
  6. محافلِ میلاد کے اِنعقاد کے تقاضے
  7. اِصلاح طلب پہلو
  8. اِفراط و تفریط سے اِجتناب کی ضرورت

مآخذ و مراجع

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved