مسائل زکوٰۃ

اسلام کا نظام زکوٰۃ

اسلام کا نظام زکوٰۃ

اسلام نے دوسروں کی ضروریات پوری کرنے کے لئے اخلاق اور قانون دونوں سے کام لیا۔ زکوٰۃ کی صورت میں نقد اور عشر کی صورت میں زمین سے پیدا ہونے والی اجناس پر مقرر و متعین شرح سے آمدنی کا ایک حصہ صاحب ثروت لوگوں سے قانوناً لیکر ضرورت مندوں کی کفالت کا بندوبست کیا اور یہ کام اسلامی حکومت کے اولین فرائض میں شامل کردیا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :

الَّذِينَ إِن مَّكَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ أَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ وَأَمَرُوا بِالْمَعْرُوفِ وَنَهَوْا عَنِ الْمُنكَرِ.

’’وہ لوگ کہ اگر ہم ان کو زمین میں اختیار و اقتدار دیں تو نماز قائم کریں اور زکوٰۃ دیں اور نیکی کا حکم دیں اور برائی سے روکیں‘‘۔

 (الحج، 22 : 41)

توخذ من اغنیاهم فترد علی فقرائهم.

’’زکوٰۃ ان کے امیروں سے لی جائے اور ان کے غریبوں پر لوٹا دی جائے گی‘‘۔

 (متفق علیہ)

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved