عمدۃ التصریح في قیام رمضان وصلاۃ التراویحِ

قیام رمضان سنت ہے

قِیَامُ رَمَضَانَ سُنَّۃٌ

3/1. عَنِ النَّضْرِ بْنِ شَیْبَانَ، قَالَ: لَقِیتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِالرَّحْمٰنِ فَقُلْتُ: حَدِّثْنِي بِحَدِیثٍ سَمِعْتَهٗ مِنْ أَبِیکَ یَذْکُرُهٗ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ، قَالَ: نَعَمْ، حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ ذَکَرَ شَهْرَ رَمَضَانَ فَقَالَ: شَهْرٌ کَتَبَ اللهُ عَلَیْکُمْ صِیَامَهٗ وَسَنَنْتُ لَکُمْ قِیَامَهٗ، فَمَنْ صَامَهٗ وَقَامَهٗ إِیْمَاناً وَاحْتِسَابًا خَرَجَ مِنْ ذُنُوْبِهٖ کَیَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهٗ.

رَوَاہُ النَّسَائِيُّ وابْنُ مَاجَہ وَاللَّفْظُ لَهٗ وَابْنُ أَبِي شَیْبَةَ وَأَبُو یَعْلٰی والطَّیَالِسِيُّ وَالشَّاشِيُّ.

أخرجه النسائي في السنن، کتاب الصیام، باب ذکر اختلاف یحیي بن أبي کثیر والنضر بن شیبان، 4/158، الرقم/221، وابن ماجه في السنن، کتاب إقامة الصلاة والسنة فیھا، باب ما جاء في قیام شھر رمضان، 1/421، الرقم/1328، وابن أبي شیبة في المصنف، 2/165، الرقم/7705، وأبو یعلی في المسند، 2/170، الرقم/865، وأبو داود الطیالسي في المسند/30، الرقم/224، والشاشي في المسند، 1/273، الرقم/241.

3/1۔ نضر بن شیبان سے مروی ہے، انہوں نے فرمایاکہ میں نے ابو سلمہ بن عبد الرحمن رضی اللہ عنہ سے ملاقات کی تو ان سے کہا: آپ مجھے کوئی ایسی حدیث بیان فرمائیں جو آپ نے اپنے والد ماجد سے رمضان المبارک کے متعلق سن رکھی ہو۔ آپ نے فرمایا: ہاں! مجھے میرے والدِ گرامی (حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ) نے ایک حدیث بیان فرمائی تھی کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے ماہِ رمضان کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: یہ ایسا مہینہ ہے جس کے روزے اللہ تعالیٰ نے تم پر فرض کیے ہیں اور میں نے تمہارے لیے اس کے قیام (نمازِ تراویح) کو سنت قرار دیا ہے۔ پس جو شخص ایمان اور حصولِ ثواب کی نیت کے ساتھ ماہِ رمضان کے روزے رکھے اور اس کی راتوں میں قیام کرے وہ گناہوں سے یوں پاک ہو جاتا ہے جیسے وہ اس دن پاک تھا جب اسے اس کی ماں نے جنم دیا تھا۔

اِسے امام نسائی، ابن ماجہ، ابن ابی شیبہ، ابو یعلی اور ابو داؤد طیالسی اور شاشی نے روایت کیا ہے۔ مذکورہ الفاظ ابن ماجہ کے ہیں۔

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved