حضور نبی اکرم ﷺ کا پیکر جمال

آپ ﷺ کا سینۂ مبارک اور بطن اقدس

21. وَصْفُ صَدْرِهِ وَبَطْنِهِ ﴿آپ ﷺ کا سینۂ مبارک اور بطنِ اَقدس﴾

آپ ﷺ کا شکم مبار ک صبروقناعت کا خزینہ اور آپ ﷺ کا سینۂ طیبہ اسرار و رُموزِ ربانی، علومِ جلی و خفی اور وحیِ الٰہی کا گنجینہ تھا۔آپ ﷺ کا شکم و سینۂ اقدس دونوں ہموار اور برابر تھے۔ آپ ﷺ کا سینۂ اقدس فراخ اور آئینے کی طرح سخت اور ہموار تھا۔ شکم مبارک اور سینۂ اقدس دونوں کا کوئی ایک حصہ بھی دوسرے سے بڑھا ہوا نہ تھا۔ سینہ کے اوپر کے حصہ سے ناف تک مقدس بالوں کی ایک پتلی سی لکیر تھی۔ مقدس چھاتیاں اور پورا شکم بالوں سے خالی تھا۔ البتہ شانوں اور کلائیوں پر قدرے بال تھے۔

137. عَنْ هِنْدِ بْنِ أَبِي هَالَةَ رضی اللہ عنہ، قَالَ: كَانَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ سَوَاءَ الْبَطْنِ وَالصَّدْرِ، عَرِيْضَ الصَّدْرِ([146]).

حضرت ہند بن ابی ہالہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا بطن مبارک اور سینہ اقدس دونوں برابر تھے (یعنی پیٹ سینے سے نکلا ہوا نہیں تھا) اور سینہ مبارک قدرے چوڑا تھا۔

138. عَنْ عَاتِكَةَ رضی اللہ عنہا، قَالَتْ: ... كَانَ عَرِيْضَ الصَّدْرِ، مَمْسُوْحَهُ، كَأَنَّهُ الْمَرَايَا فِي شِدَّتِهَا وَاسْتِوَائِهَا، لَا يَعْدُوْ بَعْضُ لَحْمِهِ بَعْضًا، عَلَى بَيَاضِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ([147]).

حضرت عاتکہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہےکہ حضور نبی اکرم ﷺ کا سینۂ اقدس فراخ اور آئینہ کی طرح سخت اور ہموار تھا، کوئی ایک حصہ بھی دوسرے سے بڑھا ہوا نہ تھا، جب کہ سفیدی اور چمک میں چودھویں کے چاند کی طرح تھا۔

139. عَنْ عَلِيٍّ رضی اللہ عنہ، قَالَ: كَانَ لَهُ ﷺ شَعَرٌ مِنْ لُبَّتِهِ إِلَى سُرَّتِهِ، يَجْرِي كَالْقَضِيْبِ، لَيْسَ فِي بَطْنِهِ وَلَا صَدْرِهِ شَعَرٌ غَيْرُهُ([148]).

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ کے بطنِ اقدس پر بالوں کی ایک لکیر تھی جو سینۂ انور سے شروع ہو کر ناف مبارک پر ختم ہو جاتی تھی۔ اُس لکیرکے علاوہ سینۂ انور اور بطنِ اقدس پر بال نہ تھے۔

140. عَنْ أُمِّ هَانِيْءٍ رضی اللہ عنہا، قَالَتْ: مَا رَأَيْتُ بَطْنَ رَسُوْلِ اللهِ ﷺ قَطُّ إِلَّا ذَكَرْتُ الْقَرَاطِيْسَ الْمَثْنِيَّةَ بَعْضُهَا عَلَى بَعْضٍ([149]).

حضرت اُم ہانی رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے بطنِ اقدس کو ہمیشہ اس حالت میں دیکھا کہ محسوس ہوتا تھا جیسے کاغذ تہہ در تہہ رکھے ہیں (یعنی بطنِ اقدس بالکل ہموار تھا)۔

141. عَنْ أُمِّ مَعْبَدٍ رضی اللہ عنہا، قَالَتْ: لَمْ تَعِبْهُ ﷺ ثُجْلَةٌ([150]).

حضرت اُم معبد سے مروی ہے کہ آپ ﷺ (تمام جسمانی عیوب سے کلیتاً پاک ہونے کے ساتھ) پیٹ کے بڑے ہونے کے عیب سے بھی پاک تھے۔


حوالہ جات


([146]) أخرجه الترمذي في الشمائل المحمدية/36، الرقم/8، وابن حبان في الثقات، 2/145-146، والطبراني في المعجم الكبير، 22/155، الرقم/414، وأيضًا في الأحاديث الطوال، 1/245، والبيهقي في شعب الإيمان، 2/154-155، الرقم/1430، وابن سعد في الطبقات الكبرى، 1/422.

([147]) أخرجه البيهقي في دلائل النبوة، 1/304.

([148]) أخرجه ابن سعد في الطبقات الكبرى، 1/410، والطبري في تاريخ الأمم والملوك، 2/221، وابن عساكر في تاريخ مدينة دمشق، 3/260.

([149]) أخرجه الطىالسي في المسند، 1/225، الرقم/1619، والطبراني في المعجم الكبير، 24/413، الرقم/1006، وابن سعد في الطبقات الكبرى، 1/419، والخطيب البغدادي في تاريخ بغداد، 12/64، الرقم/6457، وذكره الهيثمي في مجمع الزوائد، 8/280.

([150]) أخرجه الحاكم في المستدرك، 3/10-11، الرقم/4274، والطبراني في المعجم الكبير، 4/48-49، الرقم/3605، وابن حبان في الثقات، 1/125، وابن عبد البر في الاستىعاب، 4/1958-1960، الرقم/4215، وذكره ابن الجوزي في صفة الصفوة، 1/139، والهيثمي في مجمع الزوائد، 8/279.

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved