شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی طرف سے پیش کردہ قرارداد امن

آرٹیکل نمبر 23

آرٹیکل نمبر 23

عالمی قوانین اور رویوں میں امتیازات ختم کرکے مساوات کو رائج کیا جائے

دہشت گردی اور اِنتہا پسندی صرف پاکستان کا مسئلہ ہی نہیں بلکہ ایک عالمی مسئلہ ہے، 9/ 11کے بعد دنیا کی حالت بدل گئی، دہشت گردی کے خلاف عالمی جدوجہد کاآغاز کیا گیا، پھر لندن میں 7/ 7سے حالت مزید تبدیل ہوئے جبکہ 13/ 11 کے پیرس حملوں کے بعد عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف یہ جنگ مزید سنگین ہونے کا پیغام مل رہا ہے۔

اگرچہ یہ جنگ کسی مذہب یا ملک کی نہیں بلکہ اس کرہ اَرضی پر بسنے والے تمام اِنسانوں کی مشترکہ جنگ ہے لیکن اس بات کو بھی جھٹلایا نہیں جا سکتا کہ دہشت گردی کی اس لہر میں بہت بڑا حصہ عالمی قوانین اور رویوں میں تفاوت و عدم مساوات کا ہے۔ خاص طور پر عالم اِسلام کے خلاف نفرت آمیز و ہتک آمیز رویہ روا رکھا جاتا ہے۔ اگرچہ اس میں ایک حد تک کردار عالم اِسلام کا اپنا بھی ہے۔ عالم اِسلام اس وقت معتبر اور دور اندیش قیادت سے محروم ہے اور بیشتر اِسلامی ممالک کو ایک پلیٹ فارم پراکٹھا نہیں کیا جا سکا جس کی وجہ آج اُمتِ مسلمہ کی کشتی طوفانوں میں گھری ہوئی ہے۔ عالم اِسلام کو اپنے مسائل کو عالمی برادری کے سامنے پیش کرنے کے لیے مؤثر، معتبر اور سنجیدہ قیادت کی ضرورت ہے۔ موجودہ حالات میں ہم علامہ اقبالرح کے اس مصرعے کے مصداق بن چکے ہیں کہ

برق گرتی ہے تو بے چارے مسلمانوں پر

دہشت گردی کے قومی، علاقائی اور بین الاقوامی اسباب میں عالمی سطح پر بعض معاملات میں مسلمانوں کے ساتھ نااِنصافی، بعض خطوں میں بالادست طاقتوں کے دُہرے معیار اور کئی ممالک میں شدت پسندی کے خاتمے کے لیے طویل المیعاد جارحیت جیسے مسائل بنیادی نوعیت کے ہیں۔ اس صورت میں ہمیں عالمی برادری کو اس بات کا احساس دلانا ہوگا کہ مسلمانوں کے ساتھ غیر مناسب رویہ اورسلوک ختم کرکے دہشت گردی کی آگ کو ٹھنڈا کیا جا سکتا ہے۔ فلسطین، کشمیر، افغانستان، عراق، چیچنیا اور دیگر غیر ترقی پذیر اِسلامی ممالک میں عالم مغرب کو اپنا دوہرا معیار ختم کرنا ہوگا۔ ملکی اور عالمی سطح پر ایسے تمام محرکات کا خاتمہ ہونا چاہیے جن سے عوام الناس ابہام کا شکار ہوتے ہیں اور دہشت گردی کے پیچھے کارفرما خفیہ قوتوں کو تقویت ملتی ہے۔

ا اِس قراردادِ اَمن کے ذریعے ہم عالمی طاقتوں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ عالمی قوانین اور رویوں میں غیر اِمتیازی سلوک ختم کیا جائے۔ دینِ اِسلام کے پُراَمن کردار کو تسلیم کرتے ہوئے عالمِ اِسلام کی مساوی حیثیت اور باوقار مقام کا تعین کیا جائے تاکہ کرہ اَرضی اَمن کا گہوارہ بن سکے۔

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved