ابتدائیہ
ریاست مدینہ کے قیام کے لئے ابتدائی اقدامات
بیعت عقبہ اولی
بیعت عقبہ ثانیہ
ہجرت مدینہ
ہجرت کے لئے حبشہ پر مدینہ کو ترجیح دینے کی وجوہات
ہجرت کے وقت مدینہ کے حالات کا تجزیہ
میثاق مدینہ کے اثرات
آرٹیکل نمبر 1 : آئینی دستاویز
آرٹیکل نمبر 2 : ریاست کے آئینی طبقات
آرٹیکل نمبر 3 : آئینی قومیت کی تشکیل
آرٹیکل نمبر 4 : مہاجرین قریش کے لئے سابقہ قبائلی قانونِ دیّات کی توثیق و نفاذ
آرٹیکل نمبر 5 : بنو عوف کے لئے ان کے قبائلی قانونِ دیّات کی توثیق
آرٹیکل نمبر6 : بنو حارث کے لئے ان کے قبائلی قانون دیات کی توثیق
آرٹیکل نمبر7 : بنو ساعدہ کے لئے ان کے قبائلی قانون دیات کی توثیق
آرٹیکل نمبر8 : بنو جشم کے لئے ان کے قبائلی قانون دیات کی توثیق
آرٹیکل نمبر9 : بنو نجار کے لئے ان کے قبائلی قانون دیات کی توثیق
آرٹیکل نمبر10 : بنو عمرو کے لئے ان کے قبائلی قانون دیات کی توثیق
آرٹیکل نمبر11 : بنو نبیت کے لئے ان کے قبائلی قانون دیات کی توثیق
آرٹیکل نمبر12 : بنو اوس کے لئے ان کے قبائلی قانون دیات کی توثیق
آرٹیکل نمبر 13 : تمام طبقات کے لئے بلا امتیاز پابندی قانون و عدل کا حکم
آرٹیکل نمبر14 : تنفیذ قانون میں تخفیف کی ممانعت
آرٹیکل نمبر15 : کسی کی ناحق حمایت کی ممانعت
آرٹیکل نمبر16 : ظلم، گناہ اور فساد کے خلاف اجتماعی مزاحمت
آرٹیکل نمبر17 : مسلمان کو مسلمان کے قتل کی ممانعت
آرٹیکل نمبر18 : مسلمانوں کی جانی حفاظت کے مساوی حق کی ضمانت
آرٹیکل نمبر19 : دیگر آئینی طبقات کے مقابل امت مسلمہ کا الگ تشخص
آرٹیکل نمبر20 : غیر مسلم اقلیتوں (یہود) کی جانی حفاظت کا حق بھی (مسلمانوں کے) برابر ہے
آرٹیکل نمبر21 : تمام مسلمانوں کیلئے عدل اور برابری پر مبنی یکساں امن و امان کی ضمانت
آرٹیکل نمبر22 : جنگی معاونین کی امداد کا قانون
آرٹیکل نمبر23 : مسلمانوں کے لئے ایک دوسرے کی خاطر جنگی انتقام لینے کا قانون
آرٹیکل نمبر24 : اسلام ہی بہترین نظام حیات ہے
آرٹیکل نمبر25 : دشمن کوجان و مال کا تحفظ فراہم کرنے کی ممانعت
آرٹیکل نمبر26 : مسلمانوں کے قتل کیلئے قانون قصاص کا اجرا
آرٹیکل نمبر27 : معاہدہ کی خلاف ورزی میں فتنہ پروری اور فساد انگیزی کرنے والے کیلئے کوئی حفاظت اور رعایت نہیں
آرٹیکل نمبر28 : جملہ نزاعات میں آخری اور حتمی حکم اللہ تعالیٰ اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ہوگا
آرٹیکل نمبر29 : یہود کی جنگی اخراجات میں متناسب ذمہ داری
آرٹیکل نمبر30 : مسلمانوں اور غیر مسلم اقلیتوں کیلئے مذہبی آزادی کی ضمانت
آرٹیکل نمبر31 : یہود بنی نجار کی یہود بنی عوف کے ساتھ جملہ حقوق میں برابری
آرٹیکل نمبر32 : یہود بنی حارث کی یہود بنی عوف کے ساتھ جملہ حقوق میں برابری
آرٹیکل نمبر33 : یہود بنی ساعدہ کی یہود بنی عوف کے ساتھ جملہ حقوق میں برابری
آرٹیکل نمبر34 : یہود بنی جشم کی یہود بنی عوف کے ساتھ جملہ حقوق میں برابری
آرٹیکل نمبر35 : یہود بنی اوس کی یہود بنی عوف کے ساتھ جملہ حقوق میں برابری
آرٹیکل نمبر36 : یہود بنی ثعلبہ کی یہود بنی عوف کے ساتھ جملہ حقوق میں برابری
آرٹیکل نمبر37 : بنو ثعلبہ کی شاخ جفنہ کی یہود بنی عوف کے ساتھ جملہ حقوق میں برابری
آرٹیکل نمبر38 : یہود بنی شطیبہ کی یہود بنی عوف کے ساتھ جملہ حقوق میں برابری
آرٹیکل نمبر39 : قبیلہ ثعلبہ کے حلیفوں کی جملہ حقوق میں ان کے ساتھ برابری
آرٹیکل نمبر40 : یہود کی تمام شاخوں کی جملہ حقوق میں برابری
آرٹیکل نمبر 41 : جنگی مہمات میں حتمی اذن اور حکم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ہوگا
آرٹیکل نمبر42 : قانون قصاص سے کوئی مستشنی نہیں ہے
آرٹیکل نمبر43 : قتل ناحق کی ذمہ داری
آرٹیکل نمبر44 : یہود اور مسلمانوں کا حالت جنگ میں اپنے اپنے اخراجات کا جداگانہ برداشت کرنا
آرٹیکل نمبر45 : جنگ کی صور ت میں ایک دوسرے کی لازمی باہمی امداد
آرٹیکل نمبر46 : باہمی صلح اور مشاورت
آرٹیکل نمبر47 : معاہدہ توڑنے کی مخالفت اور مظلوم کی امدا د کا حکم
آرٹیکل نمبر 48 : یہود (غیر مسلم اقلیتیں) بھی زمانہ جنگ میں ریاست کی مالی معاونت کریں گی
آرٹیکل نمبر49 : ریاست کے مختلف طبقات کے درمیان جنگ اور قتل و غارت گری کی ممانعت
آرٹیکل نمبر50 : آئینی و ریاستی امن پانے والے ہر شخص کی جان حفاظت میں برابر ہوگی
آرٹیکل نمبر51 : خواتین کو تحفظ دینے کا قانون
آرٹیکل نمبر52 : ایسے جھگڑوں میں جو باعث جنگ و جدال ہوں، اللہ تعالیٰ اور حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حکم و اختیار قطعی ہوگا
آرٹیکل نمبر53 : ریاست مدینہ کے دشمنوں اور ان کے حلیفوں کو پناہ نہیں دی جائے گی
آرٹیکل نمبر54 : حملہ کی صورت میں ریاست کا دفاع سب کی مشترکہ ذمہ داری ہوگی
آرٹیکل نمبر55 : ہر فریق کے لئے معاہدہء امن کی پابندی لازمی ہے
آرٹیکل نمبر56 : کوئی بھی معاہدہ حفاظت دین کی ذمہ داری کو معطل نہیں کرسکتا
آرٹیکل نمبر57 : ہر فریق معاہدہ پر اس کے بالمقابل سمت کی مدافعت کی ذمہ داری ہوگی
آرٹیکل نمبر58 : اس دستور کے بنیادی اراکین اور ان کے حلیف ایک جیسی آئینی حیثیت کے حامل ہوں گے
آرٹیکل نمبر59 : دستور کی مخالفت کی اجازت کسی کو نہیں ہوگی
آرٹیکل نمبر60 : الوھی حمایت دستور کی پابندی سے مشروط ہوگی
آرٹیکل نمبر61 : کسی ظالم اور باغی کو اس دستور کی حفاظت میسر نہیں ہوگی
آرٹیکل نمبر62 : تمام پر امن شہریوں کے لئے یقینی امن و حفاظت ہوگی
آرٹیکل نمبر 63 : اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر امن اور دستور کے پابند شہریوں کے محافظ اور ضامن ہیں
Copyrights © 2025 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved