اربعین: روایت حدیث میں اسناد کی اہمیت

رسول اللہ ﷺ کی احادیث ثقہ راوی ہی روایت کرے

لَا یُحَدِّثُ عَنْ رَسُوْلِ اللهِ ﷺ إِلَّا الثِّقَاتُ

رسول اللہ ﷺ کی احادیث ثقہ راوی ہی روایت کرے

11. وَالْإمَامُ مُسْلِمٌ تَرْجَمَ الْبَابَ فِي مُقَدَّمَةِ صَحِیْحِهٖ: بَابُ وُجُوبِ الرِّوَایَةِ عَنِ الثِّقَاتِ وَتَرْکِ الْکَذَّابِیْنَ، وَالتَّحْذِیرِ مِنَ الْکَذِبِ عَلٰی رَسُوْلِ اللهِ ﷺ.

أخرجہ مسلم في الصحیح، المقدمۃ، 1: 8

وَرَوٰی عَنْ مِسْعَرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ إِبْرَاهِیْمَ یَقُوْلُ: لَا یُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللهِ ﷺ إِلاَّ الثِّقَاتُ.

أخرجہ مسلم في الصحیح، المقدمۃ، باب بیان أن الإسناد من الدین، 1: 15

امام مسلم نے اپنی ’صحیح‘ کے مقدمے میں ایک باب ان الفاظ سے قائم کیا ہے: ’ثقہ راویوں سے روایت کرنے اور جھوٹے راویوں سے اجتناب کے واجب ہونے اور رسول اللہ ﷺ پر جھوٹ باندھنے سے ڈرانے کا باب۔‘

امام مسلم، مسعر سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے حضرت سعد بن ابراہیم کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ ﷺ کی احادیث ثقہ راوی ہی روایت کریں۔

12. وَفِي رِوَایَةٍ: قَالَ سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِیْمَ: لَیْسَ یُحَدِّثُ عَنْ رَسُوْلِ اللهِ ﷺ إِلاَّ الثِّقَاتُ.

رَوَاهُ ابْنُ أَبِي حَاتِمٍ وَابْنُ عَبْدِ الْبَرِّ.

أخرجہ ابن أبي حاتم الرازي في الجرح والتعدیل، 2: 31، وذکرہ ابن عبد البر في التمہید لما في الموطأ من المعاني والأسانید، 1: 58

ایک روایت میں سعد بن ابراہیم (بن عبد الرحمن بن عوف [م125ھ]) بیان کرتے ہیں: رسول اللہ ﷺ کی احادیث صرف ثقہ راوی ہی روایت کریں۔

اسے امام ابن ابی حاتم رازی اور ابن عبد البر نے روایت کیا ہے۔

13. قَالَ أَحْمَدُ: حَدَّثَنَا أَبُو وَهْبٍ، قَالَ: سَمَّوْا لِعَبْدِ اللهِ بْنِ الْمُبَارَکِ رَجُلاً یُتَّهَمُ فِي الْحَدِیْثِ، فَقَالَ: لَأَنْ أَقْطَعَ الطَّرِیْقَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أُحَدِّثَ عَنْهُ.

رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ.

أخرجہ الترمذي في العلل: 739

امام احمد نے فرمایا ہے: ہمیں ابو وہب نے بتایا ہے: حضرت عبد اللہ بن مبارک کے سامنے ایسے شخص کا نام لیا گیا جو حدیث میں تہمت زدہ تھا۔ انہوں نے فرمایا: مجھے ڈاکہ زنی اس سے زیادہ پسندیدہ ہے کہ میں ایسے شخص سے روایت کروں۔

اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔

14. عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ بِشْرٍ الرَّازِيِّ، قَالَ: قَالَ ابْنُ الْمُبَارَکِ: لَیْسَ جَوْدَۃُ الْحَدِیْثِ فِي قُرْبِ الإِسْنَادِ، وَلٰـکِنْ جَوْدَۃُ الْحَدِیْثِ صِحَّۃُ الرِّجَالِ.

رَوَاهُ أَبُو نُعَیْمٍ وَالْخَطِیْبُ الْبَغْدَادِيُّ.

أخرجہ أبو نعیم في تاریخ أصبہان، 2: 190، والخطیب البغدادي في الجامع لأخلاق الراوي وآداب السامع، 2: 101، الرقم: 1297، وذکرہ ابن رجب الحنبلي في شرح علل الترمذي: 22-23

امام ابو نعیم نے اسحاق بن بشر رازی کے طریق سے روایت کیا کہ (عبد اللہ) بن مبارک نے فرمایا: حدیث کی عمدگی قربِ اسناد میں نہیں بلکہ حدیث کی عمدگی راویوں کی صحت پر موقوف ہے۔

اسے امام ابو نعیم اور خطیب بغدادی نے روایت کیا ہے۔

15. عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ: لاَ تُحَدِّثُوا عَمَّنْ لَّا تَقْبَلُوْنَ شَهَادَتَهٗ.

رَوَاهُ ابْنُ أَبِي حَاتِمٍ.

أخرجہ ابن أبي حاتم الرازي في الجرح والتعدیل، 2: 31

امام حسن بصری سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایسے شخص سے حدیث روایت نہ کرو جس کی گواہی تم قبول نہیں کرتے۔

اسے امام ابن ابی حاتم رازی نے روایت کیا ہے۔

16. قَالَ یَزِیْدُ بْنُ هَارُونَ: لَا یَجُوْزُ حَدِیْثُ الرَّجُلِ حَتّٰی تَجُوْزَ شَهَادَتُهٗ.

رَوَاهُ ابْنُ أَبِي حَاتِمٍ.

أخرجہ ابن أبي حاتم الرازي في الجرح والتعدیل، 2: 31

یزید بن ہارون نے کہا ہے: انسان کی روایتِ (حدیث) اس وقت تک جائز نہیں ہے جب تک کہ اس کی شہادت جائز نہ ہو۔

اسے امام ابن ابی حاتم رازی نے روایت کیا ہے۔

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved