Al-Arba‘in fi Fada’il al-Nabi al-Amin ﷺ

فصل 28 :حضور ﷺ کی عالم بشری میں بے مثلیت و انفرادیت کا بیان

فَصْلٌ فِي عَدَمِ مِثْلِیَّتِهِ صلی الله علیه وآله وسلم بِأَحَدٍ مِنَ الْعَالَمِ الْبَشَرِيِّ

حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بے مثلیت اور عالم بشری میں اِنفرادیت کا بیان

82/1. عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضي اﷲ عنهما قَالَ: نَهٰی رَسُوْلُ ﷲِ صلی الله علیه وآله وسلم عَنِ الْوِصَالِ. قَالُوْا: إِنَّکَ تُوَاصِلُ. قَالَ: إِنِّي لَسْتُ مِثْلَکُمْ. إِنِّي أُطْعَمُ وَأُسْقٰی.

مُتَّفَقٌ عَلَیْهِ وَهَذَا لَفْظُ الْبُخَارِيِّ.

أخرجه البخاري في الصحیح، کتاب الصوم، باب الوصال ومن قال: لیس في اللیل صیام، 2/693، الرقم: 1861، ومسلم في الصحیح، کتاب الصیام، باب النهي عن الوصال في الصوم، 2/774، الرقم: 1102، وأبو داود في السنن، کتاب الصوم، باب في الوصال، 2/306، الرقم: 2360، ومالک في الموطأ، 1/300، الرقم: 667، وأحمد بن حنبل في المسند، 2/102، الرقم: 5795، والنسائي في السنن الکبری، 2/241، الرقم: 3263، وابن حبان في الصحیح، 8/341، الرقم: 3575.

’’حضرت (عبد اﷲ) بن عمر رضی اﷲ عنہما روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: وصال کے روزے (نہ سحری، نہ افطاری مسلسل روزے ہی روزے) نہ رکھا کرو۔ صحابہ نے عرض کیا: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو وصال کے روزے رکھتے ہیں۔ فرمایا: میں ہرگز تمہاری مثل نہیں ہوں مجھے تو (اپنے رب کے ہاں) کھلایا اور پلایا جاتا ہے۔‘‘

یہ حدیث متفق علیہ ہے اور مذکورہ الفاظ بخاری کے ہیں۔

83/2. عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلی الله علیه وآله وسلم قَالَ: لَا تُوَاصِلُوْا قَالُوْا: إِنَّکَ تُوَاصِلُ، قَالَ: لَسْتُ کَأَحَدٍ مِنْکُمْ، إِنِّي أُطْعَمُ وَ أُسْقٰی، أَوْ إِنِّي أَبِیْتُ أُطْعَمُ وَ أُسْقٰی.

رَوَاهُ البُخَارِيُّ وَالتِّرْمِذِيُّ.

أخرجه البخاري في الصحیح، کتاب الصوم، باب الوصال، 2/693، الرقم: 1860، والترمذي في السنن،کتاب الصوم، باب ما جاء في کراهیة الوصال في الصیام، 1/97، الرقم:778، وأحمد بن حنبل في المسند، 3/235، الرقم:13486، والدارمي في السنن، 1/340، الرقم: 1711، وأیضا، 14/325، الرقم: 6414، وأیضا، 8/341، الرقم:3574، والبغوي في شرح السنة، 6/263، الرقم: 1739.

’’حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: مسلسل روزے نہ رکھو، لوگوں نے عرض کیا: آپ تو پے در پے روزے رکھتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں تمہاری مانند نہیں ہوں میں تو کھلایا پلایا جاتا ہوں یا یوں فرمایا کہ میں رات یوں گزارتا ہوں کہ مجھے کھلایا پلایا جاتا ہے۔‘‘

اس حدیث کوامام بخاری اور ترمذی نے روایت کیا ہے۔

84/3. عَنْ أَبِی سَعِیْدٍ رضی الله عنه: أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِیَّ صلی الله علیه وآله وسلم یَقُوْلُ: لَا تُوَاصِلُوا، فَأَیُّکُمْ إِذَا أَرَادَ أَنْ یُوَاصِلَ فَلْیُوَاصِلْ حَتّٰی السَّحَرِ قَالُوْا:فَإِنَّکَ تُوَاصِلُ یَا رَسُوْلَ ﷲِ، قَالَ: إِنِّي لَسْتُ کَهَیْئَتِکُمْ، إِنِّي أَبِیْتُ لِي مُطْعِمٌ یُطْعِمُنِي وَ سَاقٍ یَسْقِیْنِ.

رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ وَالتِّرْمِذِيُّ.

أخرجه البخاري في الصحیح، کتاب الصوم، باب الوصال، 1/263، الرقم: 1862، وأبوداؤد في السنن، کتاب الصوم، باب في الوصال، 1/329 الرقم: 2361، والدارمي في السنن، 1/341، الرقم: 1712.

’’حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا تم متواتر روزے نہ رکھو اور تم میں سے کوئی ایسا کرنا چاہے تو صبح تک لگاتار روزے رکھے، لوگوں نے کہا آپ تو متواتر روزے رکھتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں تمہاری طرح نہیں ہوں بلکہ میرا تو کھلانے والا ہے جو مجھے کھلاتا ہے اور پلانے والا ہے جو مجھے پلاتا ہے۔‘‘

اس حدیث کوامام بخاری اور ترمذی نے روایت کیا ہے۔

85/4. عَنْ أَبِي هُرَیْرَةَ رضی الله عنه قَالَ: نَهَی رَسُوْلُ ﷲِ صلی الله علیه وآله وسلم عَنِ الْوِصَالِ فِي الصَّوْمِ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ: إِنَّکَ تُوَاصِلُ یَا رَسُوْلَ ﷲِ. قَالَ: وَأَیُّکُمْ مِثْلِي؟ إِنِّي أَبِیْتُ یُطْعِمُنِي رَبِّي وَیَسْقِیْنِ … الحدیث.

مُتَّفَقٌ عَلَیْهِ وَهَذَا لَفْظُ الْبُخَارِيِّ.

أخرجه البخاري في الصحیح، کتاب الحدود، باب حُکم التعزیر والأدب، 6/2512،الرقم: 6459، وفي کتاب التمني، باب ما یجوز من اللو، 6/2646،الرقم: 6815، ومسلم في الصحیح، کتاب الصیام، باب النهي عن الوصال في الصوم، 2/774، الرقم: 1103، والنسائي في السنن الکبری، 2/242، الرقم: 3264، والدارمي في السنن، کتاب الصوم، باب النهي عن الوصال في الصوم، 2/15،الرقم: 1706، والطبراني في المعجم الأوسط، 2/68، الرقم: 1274.

’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو صومِ وصال سے منع فرمایا تو بعض صحابہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا: یا رسول اﷲ! آپ خود تو صومِ وصال رکھتے ہیں! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کون میری مثل ہو سکتا ہے؟ میں تو اس حال میں رات بسر کرتا ہوں کہ میرا رب مجھے کھلاتابھی ہے اور پلاتا بھی ہے۔‘‘

یہ حدیث متفق علیہ ہے اورمذکورہ الفاظ بخاری کے ہیں۔

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved