Nadrat-un-Noor fi Fasl al-Tuhur

پیش لفظ

اسلام طہارت و پاکیزگی کا دین ہے۔ اس آفاقی نظامِ حیات کا کوئی بھی عقیدہ و عمل اس وصف سے خالی نہیں۔ اگر اسلامی تعلیمات کا جائزہ لیا جائے تو یہ حقیقت اظہر من الشمس ہو جاتی ہے کہ اللہu انسان کو ظاہری و باطنی طور پر پیکرِ طہارت بناناچاہتا ہے۔ یہ مقصد اتنا اہم ہے کہ رب ذوالجلال نے اسے اپنے حبیب مکرّم ﷺ کے فرائض نبوت میں شامل فرما دیا۔ سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 151 میں ارشاد فرمایا ہے:

کَمَآ اَرْسَلْنَا فِیْکُمْ رَسُوْلًا مِّنْکُمْ یَتْلُوْا عَلَیْکُمْ اٰیٰـتِنَا وَیُزَکِّیْکُم.

اسی طرح ہم نے تمہارے اندر تمہی میں سے (اپنا) رسول بھیجا جو تم پر ہماری آیتیں تلاوت فرماتا ہے اور تمہیں (نفسًا و قلبًا) پاک صاف کرتا ہے۔

اسلام نے مسلمانوں کو آدابِ طہارت کا ایک بہترین نظام دیا ہے۔ طہارت کے احکام و مسائل پر قرآن و حدیث اور فقہ اسلامی نے اتنی تفصیلات فراہم کر دی ہیں کہ دیکھنے والا ورطۂ حیرت میں گم ہو جاتا ہے۔ اسلام نے طہارت کے حوالے سے جزئیات تک کو بیان فرما دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو پسند فرماتاہے جو پاکیزگی کو اپنا شعار بناتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ان بندوں کی اس خوبی کا ذکر سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 222 میں اِس طرح فرمایا ہے:

اِنَّ االلهَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ وَیُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِیْنَo

بے شک اللہ بہت توبہ کرنیوالوں سے محبت فرماتا ہے اور خوب پاکیزگی اختیار کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے۔

اللہu نے اپنے حبیب مکرم ﷺ کو مخاطب کرتے ہوئے سورۃ المدثر کی آیت نمبر 4 میں ارشاد فرمایا ہے:

وَ ثِیَابَک فَطَھِّرْo

اور اپنے (ظاہر و باطن کے) لباس (پہلے کی طرح ہمیشہ) پاک رکھیں۔

حضور نبی اکرم ﷺ نے پاکیزگی کو نصف ایمان قرار دیا۔ معلوم ہوا کہ ہمارا ایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتا جب تک ہم طہارت کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتے۔ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہ صرف اپنی ذات کو پاکیزہ بنائے بلکہ اپنے گرد و پیش کو بھی طہارت و پاکیزگی کا عملی نمونہ بنائے۔

زیر نظر کتاب طہارت و پاکیزگی کے موضوع پر حجۃ المحدثین شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری مدّ ظلہ العالي کی ایک گراں قدر تالیف ہے۔ انہوں نے اس کتابِ مستطاب میں طہارت کے فقہی موضوعات پرمستند احادیث مع تحقیق وتخریج مرتب کی ہیں۔ موضوع سے متعلقہ آیات کو فصل کے شروع میں ’’القران‘‘ کے ذیل میں ذکر کیا گیا ہے اور احادیث کو ’’الحدیث‘‘ کے ذیل میں ذکر کیا گیا ہے۔ بعض مقامات پر شروحاتِ حدیث کے ذریعے موضوع کی وضاحت اور اس سلسلہ میں وارد ہونے والے علمی اشکالات کا ازالہ بھی کیا گیا ہے۔ کتاب ھٰذا کے مشتملات سے اس کی اہمیت و افادیت کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔ شیخ الاسلام مدظلہ العالی چونکہ خود بھی انتہائی نفیس الطبع انسان ہیں اور ہر کام میں نفاست و پاکیزگی کا بہت زیادہ اہتمام فرماتے ہیں، اس لیے یہ کتاب ان کے طبعی رجحان کی بھی غمازی کرتی ہے۔ راقم الحروف زیر نظر کتاب کی ترتیب و تخریج میں بطور معاون شریک ہے۔ اس کتاب کی ہر حسن و خوبی شیخ الاسلام مدظلہ العالی کی رعنائیِ فکر اور جودتِ علم و قلم کی بدولت ہے اور اگر ترجمہ و تخریج میں کوئی نقص و خامی ہے تو وہ احقر کی علمی کم مائیگی و بے بضاعتی کا نتیجہ ہے۔

امیدِ واثق ہے کہ یہ کتاب طہارت کے باب میں ایک مستند تصنیف کے طورپرمنظر عام پر آئے گی اور ہر خاص و عام کے لیے علمی و تحقیقی استفادہ کا بہترین ذریعہ بنے گی۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس کتاب سے کما حقہٗ علمی استفادہ کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں جسمانی و روحانی طورپر طہارت و پاکیزگی کا پیکر بنائے!

(محمد علی قادری)

سینئر ریسرچ اسکالر

فریدِ ملّتؒ رِیسرچ اِنسٹی ٹیوٹ (FMRi)

14 رمضان المبارک 1439ھ

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved