Nadrat-un-Noor fi Fasl al-Tuhur

بعد از وضو دو رکعت نماز ادا کرنے کی فضیلت کا بیان

بَابٌ فِي فَضْلِ الرَّکْعَتَیْنِ بَعْدَ اْلوُضُوْءِ

{بعد از وضو دو رکعت نماز ادا کرنے کی فضیلت کا بیان}

143: 1. عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رضی الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ: مَنْ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوْئِي هٰذَا، ثُمَّ صَلّٰی رَکْعَتَیْنِ لَا یُحَدِّثُ فِیْہِمَا نَفْسَہٗ غُفِرَ لَہٗ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ.

مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ.

أخرجہ البخاري في الصحیح، کتاب الوضوء، باب الوضوء ثلاثا ثلاثا، 1: 71، الرقم: 158، ومسلم في الصحیح، کتاب الطہارۃ، باب صفۃ الوضوء وکمالہ، 1: 205، الرقم: 226، وأحمد بن حنبل في المسند، 1: 59، الرقم: 418، والنسائي في السنن، کتاب الطہارۃ، باب المضمضۃ والاستنشاق، 1: 64، الرقم: 84، وعبد الرزاق في المصنف، 1: 44، الرقم: 139، وابن حبان في الصحیح، 3: 340، الرقم: 1058، وابن خزیمۃ في الصحیح، 1: 4، رقم: 3، والدارقطني في السنن، 1: 58، الرقم: 267، والبیہقيفي السنن الکبری، 1: 48، الرقم: 218، والطبراني في مسند الشامیین، 4: 186، الرقم: 3071.

حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: جو میرے وضو جیسا وضو کرے پھر دو رکعتیں پڑھے جن میں خیالات نہ آنے دے تو اس کے سابقہ گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔

یہ حدیث متفق علیہ ہے۔

144: 2. عَنْ أَبِي هُرَیْرَةَ رضی الله عنه أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ لِـبِلَالٍ رضی الله عنه عِنْدَ صَلَاةِ الْفَجْرِ: یَا بِلَالُ! حَدِّثْنِي بِأَرْجٰی عَمَلٍ عَمِلْتَهٗ فِي الْإِسْلَامِ، فَإِنِّي سَمِعْتُ دَفَّ نَعْلَیْکَ بَیْنَ یَدَيَّ فِي الْجَنَّةِ. قَالَ: مَا عَمِلْتُ عَمَلًا أَرْجٰی عِنْدِي أَنِّي لَمْ أَتَطَهَّرْ طَهُوْرًا فِي سَاعَةِ لَیْلٍ أَوْ نَهَارٍ إِلَّا صَلَّیْتُ بِذٰلِکَ الطُّهُورِ مَا کُتِبَ لِي أَنْ أُصَلِّيَ.

رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ وَأَحْمَدُ وَابْنُ خُزَیْمَةَ وَابْنُ حِبَّانَ.

أخرجہ البخاري في الصحیح، کتاب التہجد، باب فضل الطہور باللیل والنہار وفضل الصلاۃ بعد الوضوء، 1: 386، الرقم: 1098، وأحمد بن حنبل في المسند، 2: 333، الرقم: 8384، وابن خزیمۃ في الصحیح، 2: 213، الرقم: 1208، وابن حبان في الصحیح، 15: 560، الرقم: 7085، وابن راھویہ في المسند، 1: 218، الرقم: 174.

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے نمازِ فجر کے وقت فرمایا: اے بلال! مجھے اپنا وہ اُمید افزا عمل بتائو جو تم نے اسلام میں (داخل ہونے کے بعد) کیا ہو کیونکہ میں نے جنت میں اپنے آگے آگے تمہارے جوتوں کی آواز سنی ہے۔ حضرت بلال رضی اللہ عنہ عرض گزار ہوئے: میرے خیال میں تو میرا امید افزا ایسا کوئی عمل نہیں ہے ماسوائے اس کے کہ رات یا دن کی کسی بھی گھڑی (جب بھی) میں نے وضو کیا ہے تو اس کے ساتھ نماز ضرور پڑھی ہے جس کا پڑھنا میرے مقدر میں لکھا تھا۔

اِسے امام بخاری، احمد، ابن خزیمہ اور ابن حبان نے روایت کیا ہے۔

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved