عمدۃ التصریح في قیام رمضان وصلاۃ التراویحِ

قیام رمضان کی بدولت گناہوں کی مغفرت

مَغْفِرَةُ الذُّنُوْبِ بِقِیَامِ رَمَضَانَ

4/1. عَنْ أَبِي هُرَیْرَةَ رضی الله عنه قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ﷺ یَقُولُ لِرَمَضَانَ مَنْ قَامَهٗ إِیمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهٗ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهٖ.

رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ وَالنَّسَائِيُّ وَابْنُ حِبَّانَ وَأَبُوْ عَوَانَةَ.

أخرجه البخاري في الصحیح، کتاب صلاة التراویح، باب فضل من قام رمضان 2/707، الرقم/1904، والنسائي في السنن، کتاب الصیام، باب ثواب من قام رمضان وصامه إیمانا واحتسابا،4/155، الرقم/2194، وابن حبان في الصحیح، 6/287، الرقم/2546، وأبو عوانة في المسند، 2/249، الرقم/3038

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: جس نے رمضان المبارک (کی راتوں) میںبحالتِ ایمان رضاء الٰہی کی خاطر قیام کیا اس کے سابقہ تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔

اِسے امام بخاری، نسائی، ابن حبان اور ابو عوانہ نے روایت کیا ہے۔

5/2. وَفِي رِوَایَةٍ عَنْهُ رضی الله عنه، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللهِ ﷺ یُرَغِّبُ النَّاسَ فِي قِیَامِ رَمَضَانَ وَیَقُوْلُ: مَنْ قَامَهٗ إِیْمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهٗ مَا تَقَدَّم مِنْ ذَنْبِهٖ وَلَمْ یَکُنْ رَسُوْلُ اللهِ جَمَعَ النَّاسَ عَلَی الْقِیَامِ. رَوَاهُ أَحْمَدُ.

أخرجه أحمد بن حنبل في المسند ، 2/289، الرقم/7868

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے ہی مروی ہے کہ رسول الله ﷺ صحابہ کرام کو قیامِ رمضان کی ترغیب دیتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ جس نے ایمان اور ثواب کی خاطر رمضان میں قیام کیا اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔

اِسے امام احمد بن حنبل نے روایت کیا ہے۔

6/3۔ عَنْ عَائِشَةَ رضی الله عنها: أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ کَانَ یُرَغِّبُ النَّاسَ فِي قِیَامِ رَمَضَانَ مِنْ غَیْرِ أَنْ یَأْمُرَهُمْ بِعَزِیمَۃِ أَمْرٍ فِیہِ، فَیَقُوْلُ: مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِیمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهٗ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهٖ. رَوَاهُ النَّسَائِيُّ وَالطَّبَرَانِيُّ.

أخرجه النسائي في السنن، کتاب الصیام، باب ثواب من قام رمضان وصامه إیمانا واحتسابا، 4/154، الرقم/2192، والطبراني في المعجم الأوسط، 9/120، الرقم/9299

اُم المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ رمضان المبارک میں لوگوں کو قیامِ رمضان (تراویح) کی ترغیب دیا کرتے تھے لیکن حکماً لازم قرار نہیں دیتے تھے۔ چنانچہ آپ ﷺ ارشاد فرماتے: جو شخص رمضان المبارک (کی راتوں) میں بحالتِ ایمان اور ثواب کی نیت سے قیام کرتا ہے، اس کے گزشتہ تمام گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔

اِسے امام نسائی اور طبرانی نے روایت کیا ہے۔

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved