عمدۃ التصریح في قیام رمضان وصلاۃ التراویحِ

سیدنا علی کرم اللہ وجہہ نماز تراویح بیس رکعت پڑھتے تھے

کَانَ عَلِيٌّ کَرَّمَ اللّٰهُ وَجْهَہٗ یُصَلِّي التَّرَاوِیْحَ عِشْرِیْنَ رَکْعَۃً

28/1. عَنِ ابْنِ أَبِي الْحَسْنَاءِ أَنَّ عَلِیًّا رضی اللہ عنہ أَمَرَ رَجُلًا یُصَلِّي بِهِمْ فِي رَمَضَانَ عِشْرِیْنَ رَکْعَةً.

رَوَاهُ ابْنُ أَبِي شَیْبَۃَ وَالْبَیْهَقِيُّ.

أخرجہ ابن أبي شیبۃ في المصنف، 2/163، الرقم/7681، والبیہقي في السنن الکبری، 2/497، الرقم/4397، وذکرہ ابن عبد البر في التمہید، 8/115، والمبارکفوري في تحفۃ الأحوذي، 3/444، وابن قدامۃ في المغني، 1/456

ابنِ ابو الحسناء بیان کرتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو رمضان المبارک میں لوگوں کو بیس 20 رکعت نمازِ(تراویح) پڑھانے کا حکم دیا۔

اسے امام ابن ابی شیبہ اور اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔

29/2. عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمٰنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ عَلِيٍّ رضی اللہ عنہ قَالَ: دَعَا الْقُرَّاءَ فِي رَمَضَانَ فَأَمَرَ مِنْھُمْ رَجُلًا یُصَلِّي بِالنَّاسِ عِشْرِیْنَ رَکْعَۃً. قَالَ: وَکَانَ عَلِيٌّ رضی اللہ عنہ یُوْتِرُ بِھِمْ. وَرُوِيَ ذٰلِکَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَلِيٍّ.

رَوَاهُ الْبَیْهَقِيُّ.

أخرجہ البیہقي في السنن الکبری، 2/496، الرقم/4396، وذکرہ المبارکفوري في تحفۃ الأحوذي، 3/444

ابو عبد الرحمن سلمی سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے رمضان المبارک میں قراء حضرات کو بلایا اور ان میں سے ایک شخص کو حکم دیا کہ وہ لوگوں کو بیس رکعات نمازِ(تراویح) پڑھائے اور خود حضرت علی رضی اللہ عنہ انہیں وتر (کی نماز) پڑھاتے تھے۔ یہ حدیث حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ایک اور سند کے ساتھ بھی مروی ہے۔

اسے امام بیہقی نے روایت کیا ہے۔

30/3. وَفِي رِوَایَۃٍ أَنَّ عَلِیًّا رضی اللہ عنہ کَانَ یَؤُمُّھُمْ بِعِشْرِیْنَ رَکْعَۃً وَیُوْتِرُ بِثَـلَاثٍ.

رَوَاهُ ابْنُ الإِسْمَاعِیْلِ الصَّنْعَانِيُّ وَقَالَ: فِیْهِ قُوَّۃٌ.

ایک روایت میں ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ انہیں بیس رکعات (تراویح) اور تین وتر پڑھایا کرتے تھے۔

اسے امام اسماعیل صنعانی نے روایت کیا اور قوی قرار دیا ہے۔

ذکرہ الصنعاني في سبل السلام، 2/10

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved