عمدۃ التصریح في قیام رمضان وصلاۃ التراویحِ

حضور نبی اکرم ﷺ نے نماز تراویح کی جماعت پر تحسین فرمائی

حَسَّنَ النَّبِيُّ ﷺ جَمَاعَةَ صَلَاةِ التَّرَاوِیْحِ

16/1. عَنْ أَبِي هُرَیْرَةَ رضی الله عنه قَالَ: خَرَجَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ فَإِذَا أُنَاسٌ فِي رَمَضَانَ یُصَلُّوْنَ فِي نَاحِیَةِ الْمَسْجِدِ، فَقَالَ: مَا هَؤُلَاءِ؟ فَقِیْلَ: هَؤُلَاءِ نَاسٌ لَیْسَ مَعَهُمْ قُرْآنٌ وَأُبِيُّ بْنُ کَعْبٍ یُصَلِّي وَهُمْ یُصَلُّوْنَ بِصَلَاتِهٖ، فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ: أَصَابُوْا وَنِعْمَ مَا صَنَعُوْا.

رَوَاهُ أَبُوْدَاوٗدَ وَابْنُ خَزَیْمَةَ وَابْنُ حِبَّانَ وَالْبَیْهَقِيُّ.

أخرجه أبو داود في السنن، کتاب الصلاة، باب في قیام شهر رمضان، 2: 50، الرقم: 1377، وابن خزیمة في الصحیح، 3: 339، الرقم: 2208، وابن حبان في الصحیح، 6: 282، الرقم: 2541، والبیهقي في السنن الکبری، 2: 495، الرقم: 4388، وذکره ابن عبد البر في التمھید، 8: 111، وابن قدامة في المغني، 1: 455.

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ (حجرہ مبارک سے) باہر تشریف لائے تو (آپ ﷺ نے دیکھا کہ) رمضان المبارک میں لوگ مسجد کے ایک گوشہ میں نماز پڑھ رہے تھے۔ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا: یہ کون ہیں؟ عرض کیا گیا: یہ وہ لوگ ہیں جنہیں قرآن پاک یاد نہیں اور جب حضرت ابی بن کعب نماز پڑھتے ہیں تو یہ لوگ ان کی اقتداء میں نماز پڑھتے ہیں۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: انہوں نے درست کیا ہے اور یہ کتنا ہی اچھا عمل ہے جو انہوں نے کیا ہے۔

اِسے امام ابو داؤد، ابن خزیمہ، ابن حبان اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔

وَفِيْ رِوَایَةٍ لِلْبَیْهَقِيِّ، قَالَ: قَدْ أَحْسَنُوا، أَوْ قَدْ أَصَابُوا. وَلَمْ یَکْرَہْ ذٰلِکَ لَهُمْ.

أخرجه البیهقي في السنن الکبرٰی، 2: 495، الرقم: 4386

بیہقی کی ایک روایت میں ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ان کا اقدام کتنا احسن ہے! یا فرمایا: انہوں نے بہت اچھا عمل کیا ہے۔‘‘ نیز آپ ﷺ نے ان کے اس عمل کو ناپسند نہیں فرمایا۔

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved