Huzoor Nabi Akram ﷺ ka Paikar e Jamal

حضور ﷺ کے گوش اور سماعت مبارک

15. وَصْفُ أُذُنَيْهِ وَسَمَاعَتِهِ ﷺ ﴿حضور ﷺ کے گوش اور سماعت مبارک﴾

دیگر اَعضاے مبارکہ کی طرح حضور نبی اکرم ﷺ کے گوش مبارک بھی مثالی تھے، اور سماعت مبارک بھی یگانہ تھی۔ اَعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان نے کیا خوب فرمایا ہے:

دور و نزدیک کے سننے والے وہ کان
کانِ لعلِ کرامت پہ لاکھوں سلام

113. عَنْ عَلِيٍّ رضی اللہ عنہ، قَالَ: كَانَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ تَامُّ الْأُذُنَيْنِ([120]).

حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے گوش مبارک نہایت خوب صورت اور متناسب تھے۔

114. عَنْ عَائِشَةَ رضی اللہ عنہا، قَالَتْ: وَکَانَ ﷺ رُبَّمَا جَعَلَهُ غَدَائِرَ أَرْبَعٍ تَخْرُجُ الْأُذُنُ الْيُمْنَى مِنْ بَيْنِ غَدِيْرَتَيْنِ يَکْتَنِفَانِهَا، وَتَخْرُجُ الْأُذُنُ الْيُسْرَى مِنْ بَيْنَ غَدِيْرَتَيْنِ يَکْتَنِفَانِهَا، وَتَخْرُجُ الْأُذُنُانِ بِبَيَاضِهَا مِنْ بَيْنِ تِلْكَ الْغَدَائِرِ کَأَنَّهُمَا تُوْقَدُ الْكَوَاكِبُ الدُّرِّيَّةَ بَيْنَ سَوَادِ شَعَرِه([121]).

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ کبھی اپنے مبارک بالوں کو چار حصوں میں تقسیم فرما دیتے، ایک طرف کے دو حصوں میں دایاں گوش مبارک نمایاں ہوتا جسے بالوں نے گھیرا ہوتا اور دوسرے دو حصوں میں سے بایاں گوش مبارک نمایاں ہوتا جسے بالوں نے گھیرا ہوا ہوتا، اور ان بالوں میں گوش مبارک اپنی سفیدی کے ساتھ ایسے نمایاں ہوتے جیسے سیاہ بالوں میں روشن ستارے چمک رہے ہوں۔

115. عَنْ أَبِي ذَرٍّ رضی اللہ عنہ، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ : إِنِّي أَرَى مَا لَا تَرَوْنَ، وَأَسْمَعُ مَا لَا تَسْمَعُوْنَ ([122]).

حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں جو کچھ دیکھتا ہوں وہ تم نہیں دیکھتے (یعنی وہ تمہاری بصارت کے حیطۂ اِدراک و اِحساس میں نہیں آسکتا)، اور میں جو کچھ سنتا ہوں وہ تم نہیں سنتے (کیونکہ تمہاری قوتِ سماعت میں اُتنی طاقت و سکت نہیں کہ اُسے سن سکے)۔


حوالہ جات


([120]) أخرجه ابن سعد في الطبقات الكبرى، 1 /413، وذكره ابن كثير في البداية والنهاية، 6/16، والسيوطي في الخصائص الكبرى، 1/128.

([121]) أخرجه ابن عساکر في تاريخ مدينة دمشق، 3 /357.

([122]) أخرجه الترمذي في السنن، كتاب الزهد، باب في قول النبي ﷺ : لو تعلمون ما أعلم لضحكتم قلىلا، 4/556، الرقم/2312، وابن ماجه في السنن، كتاب الزهد، باب الحزن والبكاء، 2/1402، الرقم/4190، والحاكم في المستدرك، 4/587، الرقم/8633، والبيهقي في السنن الكبرى، 7/52، الرقم/13115، وأيضًا في شعب الإيمان، 1/484، الرقم/783، والدىلمي في مسند الفردوس، 1/77-78، الرقم/233.

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved