Hidaya al-Umma ‘ala Minhaj al-Qur’an wa al-Sunna

فصل 14 :دعا کے بعد ہاتھوں کا چہرے پر پھیرنا

فَصْلٌ فِي مَسْحِ الْیَدَيْنِ عَلَی الْوَجْهِ بَعْدَ الدُّعَاءِ

{دعا کے بعد ہاتھوں کا چہرے پر پھیرنا}

1۔ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضی الله عنه، قَالَ : کَانَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ إِذَا رَفَعَ یَدَيْهِ فِي الدُّعَاءِ، لَمْ یَحُطَّھُمَا حَتَّی یَمْسَحَ بِھِمَا وَجْھَهُ۔

رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَالْحَاکِمُ وَالْبَزَّارُ۔وَقَالَ أَبُوْعِيْسَی : ھَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحٌ۔

1 : أخرجه الترمذي في السنن، کتاب : الدعوات، باب : ما جاء في رفع الأیدي عند الدعائ، 5 / 463، الرقم : 3386، وعبد الرزاق في المصنف، 2 / 247، الرقم : 3234، والبزار في المسند، 1 / 243، الرقم : 129، والحاکم في المستدرک، 1 / 719، الرقم : 1967، والطبراني في المعجم الأوسط، 7 / 124، الرقم : 7053۔

’’حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ دعا کے لئے ہاتھ اٹھاتے تو اپنے چہرہ اقدس پر پھیرنے سے پہلے (ہاتھ) نیچے نہ کرتے تھے۔‘‘

اس حدیث کو امام ترمذی، حاکم اور بزار نے روایت کیا ہے جبکہ ترمذی نے اسے صحیح کہا ہے۔

2۔ عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِيْدَ عَنْ أَبِيْهِ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ کَانَ إِذَا دَعَا فَرَفَعَ یَدَيْهِ مَسَحَ وَجْهَهُ بِیَدَيْهِ۔ رَوَاهُ أَبُوْ دَاوُدَ وَأَحْمَدُ وَالطَّبَرَانِيُّ۔

2 : أخرجه أبوداود في السنن، کتاب : الصلاۃ، باب : الدعائ، 2 / 79، الرقم : 1492، وأحمد بن حنبل في المسند، 4 / 221، والطبراني في المعجم الکبیر، 22 / 241، الرقم : 631، والبیهقي في شعب الإیمان، 2 / 45، والسیوطي في الجامع الصغیر، 1 / 145، الرقم : 216، والمقریزي في مختصر کتاب الوتر، 1 / 152۔

’’حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ جب دعا فرماتے تو (اس کے لئے) اپنے دونوں ہاتھ مبارک اٹھاتے (پھر دعا کے بعد) اپنے چہرہ انور پر ہاتھ پھیرتے۔‘‘ اسے امام ابو داود، احمد بن حنبل اور طبرانی نے روایت کیا ہے۔

3۔ عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَبَّاسٍ رضي الله عنهما أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ ﷺ قَالَ : لَا تَسْتُرُوا الْجُدُرَ، مَنْ نَظَرَ فِي کِتَابِ أَخِيْهِ بِغَيْرِ إِذْنِهِ فَإِنَّمَا یَنْظُرُ فِي النَّارِ۔ سَلُوا اللهَ بِبُطُوْنِ أَکُفِّکُمْ وَلَا تَسْأَلُوْهُ بِظُهُوْرِهِمَا فَإِذَا فَرَغْتُمْ فَامْسَحُوْا بِهَا وُجُوْهَکُمْ۔

رَوَاهُ أَبُوْ دَاوُدَ وَابْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَالْحَاکِمُ وَالْبَيْهَقِيُّ وَالطَّبَرَانِيُّ۔ وَرِجَالُهُ ثِقَاتٌ۔

3 : أخرجه أبو داود في السنن، کتاب : الصلاۃ، باب : الدعائ، 2 / 78، الرقم : 1485، وابن أبي شیبۃ في المصنف، 6 / 52، الرقم : 29405، والطبراني في المعجم الکبیر، 10 / 319، الرقم : 10779، وفي مسند الشامیین، 2 / 432، الرقم : 1639، والحاکم في المستدرک، 1 / 719، الرقم : 1968۔

’’حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : دیواروں کو (پردوں سے) نہ چھپایا کرو اور جو شخص اپنے بھائی کے خط میں بغیر اس کی اجازت کے دیکھتا ہے بیشک وہ جہنم کی آگ میں دیکھتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے ہتھیلیاں اوپر کر کے سوال کیا کرو اور ہاتھوں کی پشت اوپر نہ رکھا کرو اور جب فارغ ہو جاؤ تو انہیں چہروں پر مل لیا کرو۔‘‘

اسے امام ابو داود، ابن ابی شیبہ، حاکم، بیہقی اور طبرانی نے روایت کیا ہے اور اس کے تمام رجال ثقہ ہیں۔

4۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسِ رضي الله عنهما قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ : إِذَا دَعَوْتَ اللهَ، فَادْعُ بِبُطُوْنِ کَفَّيْکَ۔ وَلَا تَدْعُ بِظُهُوْرِهِمَا۔ فَإِذَا فَرَغْتَ فَامْسَحْ بِهِمَا وَجْهَکَ۔

رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه۔

4 : أخرجه ابن ماجه في السنن، کتاب : الدعاء، باب : رفع الیدین في الدعائ، 2 / 1272، الرقم : 3866، وفي کتاب : إقامۃ الصلاۃ والسنۃ فیها، باب : من رفع یدیه في الدعاء ومسح بهما وجهه، 1 / 373، الرقم : 1181، والکناني في مصباح الزجاجۃ، 1 / 141، الرقم : 422۔

’’حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : جب اللہ عزوجل سے دعا کرو تو اپنے (ہاتھوں کی) ہتھیلیوں سے دعا کیا کرو نہ کہ ان کی پشت سے اور جب دعا سے فارغ ہو جاؤ تو اپنے ہاتھوں کو منہ پر مل لو۔‘‘ اسے امام ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔

5۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضي الله عنهما قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ : إِنَّ رَبَّکُمْ حَيٌّ کَرِيْمٌ، یَسْتَحْيِ أَنْ یَرْفَعَ الْعَبْدُ یَدَيْهِ، فَیَرُدَّهُمَا صِفْرًا لَا خَيْرَ فِيْهِمَا، فَإِذَا رَفَعَ أَحَدُکُمْ یَدَيْهِ فَلْیَقُلْ : {یَا حَيُّ، لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ} ثَـلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ إِذَا رَدَّ یَدَيْهِ فَلْیُفْرِغَ ذَلِکَ الْخَيْرَ عَلَی وَجْهِهِ۔

رَوَاهُ الْبَزَّارُ وَأَبُوْ یَعْلَی وَابْنُ حِبَّانَ وَالطَّبَرَانِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ۔

5 : أخرجه البزار عن سلمان رضی الله عنه في المسند، 6 / 478، الرقم : 2511، وأبو یعلی في المسند، 3 / 391، الرقم : 1867، وابن حبان في الصحیح، 3 / 106، الرقم : 876، والطبراني في المعجم الکبیر، 12 / 423، الرقم : 13557، والدیلمي في مسند الفردوس، 1 / 221، الرقم : 847، وابن راشد في الجامع، 10 / 443۔

’’حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : بیشک تمہارا رب بڑا حیادار اور کریم ہے وہ اس بات سے حیا محسوس کرتا ہے کہ اس کا کوئی بندہ (اس کے سامنے دعا کے لئے) ہاتھ اٹھائے اور وہ انہیں خالی لوٹا دے پس جب بھی تم میں سے کوئی دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے تو یوں کہے : {یَا حَيُّ، لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ} (اے حیا دار (رب!) تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے!) یہ کلمات تین بار دہرائے پھر جب وہ اپنے ہاتھوں کو (واپس) ہٹائے تو وہ انہیں اپنے چہرہ پر پھیر لے۔‘‘

اسے امام بزار، ابن حبان، ابو یعلی اور طبرانی نے روایت کیا ہے اور مذکورہ الفاظ طبرانی کے ہیں۔

6۔ عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ : کَانَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ یَرْفَعُ یَدَيْهِ عِنْدَ صَدْرِهِ فِي الدُّعَاءِ، ثُمَّ یَمْسَحُ بِهِمَا وَجْهَهُ۔

رَوَاهُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَقَالَ : وَرُبَّمَا رَأَيْتُ مَعْمَرًا یَفْعَلُهُ وَأَنَا أَفْعَلُهُ۔

6 : أخرجه عبد الرزاق في المصنف، 2 / 247، الرقم : 3234، 3235، وأیضاً، 3 / 123، الرقم : 5003۔

’’امام زہری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ دعا میں اپنے ہاتھ مبارک سینہ اقدس تک بلند فرماتے اور پھر دعا کے بعد ان کو اپنے چہرہ انور پر پھیر لیتے۔‘‘

اس حدیث کو امام عبد الرزاق نے روایت کیا، اور یہ بھی فرمایا کہ میں نے معمر کو ایسا کرتے ہوئے دیکھا اور میں بھی ایسا ہی کرتا ہوں۔

وقال الإمام البیھقي (384-458ھ) في الشعب : وأما آدابه : فَمِنْھَا : الْمُحَافَظَةُ عَلَی الدُّعَاءِ فِي الرَّخَاءِ دُوْنَ تَخْصِيْصِ حَالِ الشِّدَّةِ وَالْبَـلَاءِ۔ وَمِنْھَا : افْتِتَاحُ الدُّعَاءِ وَخَتْمُهُ بِالصَّلَاةِ عَلَی رَسُوْلِ اللهِ ﷺ ۔ وَمِنْھَا : أَنْ يَّدْعُوَ فِي دُبُرِ صَلَوَاتِهِ۔ وَمِنْھَا : أَنْ یَرْفَعَ الْیَدَيْنِ حَتَّی یُحَاذِيَ بِھِمَا الْمَنْکَبَيْنِ إِذَا دَعَا۔ وَمِنْھَا : أَنْ یَمْسَحَ وَجْھَهُ بِیَدَيْهِ إِذَا فَرَغَ مِنَ الدُّعَاءِ۔(1)

(1) أخرجه البیھقي في شعب الإیمان، 2 / 45۔

’’امام بیہقی نے ’’شعب الإیمان‘‘ میں فرمایا : آداب دعا میں سے ہے کہ : (1) خوشحالی میں ہمیشہ دعا پر استقامت اختیار کرنا اور دعا کو سختی اور مصیبت کے (وقت کے) ساتھ خاص نہ کرنا۔ (2) یہ کہ دعا کے آغاز اور آخر میں حضور نبی اکرم ﷺ پر درود بھیجنا۔ (3) اور یہ کہ اپنی (تمام) نمازوں کے بعد دعا کرنا۔ (4) اور یہ کہ (دونوں) ہاتھوں کو دعا میں اپنے کندھوں کے برابر بلند کرنا۔ (5) اور یہ کہ دعا سے فارغ ہو کر اپنے ہاتھوں کو چہرے پر پھیرنا۔‘‘

Copyrights © 2024 Minhaj-ul-Quran International. All rights reserved